سلائیڈرمحافلمناقب امام جعفر صادق عمناقب و فضائل

امام جعفر صادق علیہ السلام کے متعلق اہل سنت کے بزرگ علماء کے اقوال

١۔ ابوعثمان عمرو بن بحر جاحظ (ت : ٢٥٠ھ. ق.)
وجعفر بن محمّد الّذی ملأ الدنیا علمه وفقهه. ویقال: انّ اباحنیفة من تلامذته وکذلک سفیان الثورى۔
جعفر بن محمد وہ شخصیت ہیں جن کا علم اور فقہ پوری دنیا پر چھایا ہوا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ابوحنیفہ اور سفیان ثوری امام جعفر صادق (علیہ السلام) کے شاگرد تھے۔
٢۔ محمد بن ادریس، ا بوحاتم رازی (ت : ٢٧٧ ھ.ق.)
انہوں نے امام صادق علیہ السلام کے متعلق کہا ہے : جعفر بن محمد ثقة لا یسال عن مثلہ۔ جعفر بن محمد ثقہ ہیں اور یہ تحقیق سے بے نیاز ہیں ۔
٣۔ محمد بن حبان بن احمد ، ابوحاتم تمیمی بستی (ت: ٣٥٤ ھ.ق.)
کہتے ہیں: جعفر بن محمد بن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب (رضی اللہ عنہ) کنیتہ ابوعبداللّٰہ، یروی عن ابیہ ، و کان من سادات اھل البیت فقھا و علما و فضلا۔ روی عنہ الثوری و مالک و شعبة والناس۔جعفر بن محمد بن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب رضوان اللہ علیھم کی کنیت ابوعبداللہ ہے، یہ اپنے والد سے روایت نقل کرتے ہیں۔ یہ سادات اہل بیت سے فقیہ، عالم اور فاضل ہیں۔ ثوری، مالک، شعبہ اور تمام لوگ ان سے روایت نقل کرتے ہیں۔
٤۔ عبداللہ بن عدی جرجانی (ت : ٣٦٥ ھ.ق.)
وجعفر من ثقات الناس کما قال یحیی بن معین۔ و جعفر (علیہ السلام) تمام لوگوں میں ثقہ تھے، جیسا کہ یحیی بن معین نے کہا ہے۔
٥۔ ابوعبدالرحمن سلمی (ت: ٤١٢ ھ. ق.)
انہوں نے کتاب (طبقات مشایخ الصوفیہ )میں کہا ہے: جعفر الصادق فاق جمیع اقرانہ من اھل البیت و ھو ذو علم غزیر فی الدین و زھد بالغ فی الدنیا و ورع تام عن الشھوات و ادب کامل فی الحکمة۔ جعفر صادق (علیہ السلام) اہل بیت کی اپنی ردیف میں سب سے زیادہ عیاں تھے، ان کے پاس دین کا بہت زیادہ علم، دنیا میں بہت زیادہ زہد و تقوی اور حکمت میں کامل ادب تھے۔
٦۔ ابوالفتح محمد بن عبدالکریم شھرستانی (ت : ٥٤٨ ھ.ق.)
جعفر بن محمّد الصادق هو ذو علم غزیر وادب کامل فی الحکمة وزهد فی الدنیا وورع تام عن الشهوات وقد اقام بالمدینة مدة یفید الشیعة المنتمین إلیه ویفیض على الموالین له اسرار العلوم… ۔
جعفر صادق کے پاس دین کا بہت زیادہ علم، دنیا میں بہت زیادہ زہد و تقوی اور حکمت میں کامل ادب تھا۔یہ ایک مدت تک مدینہ میں رہے اور اپنے شیعوں کو علم پہنچاتے رہے اور اپنے چاہنے والوں کے لئےعلوم کے اسرار آگاہ کرتے رہے۔
٧۔ جمال الدین ابوالفرج ابن جوزی (ت : ٥٩٧ ھ.ق.)
انہوں نے ١٤٨ ہجری کے واقعات میں لکھا ہے : جعفر بن محمّد بن على بن الحسین بن على بن ابى طالب ابوعبداللّٰه جعفر الصادق… کان عالماً زاهداً عابداً… ۔
جعفر بن محمد بن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب، ابوعبداللہ، جعفر صادق … عالم، زاہد او رعابد شخص تھے۔
٨۔ ابوسعد عبدالکریم سمعانی (ت: ٥٦٢ ھ.ق.)
لقب لجعفر الصادق،لصدقہ فی مقالہ۔
ان کو اپنے اقوال میں صادق ہونے کی وجہ سے صادق کہا گیا۔
٩۔ عزالدین ابن اثیر جزری (ت : ٦٣٠ھ.ق.)
لقب بہ لصدقہ فی مقالہ و فعالہ … و مناقبہ مشھورة۔
ان کو گفتار او رکردار میں صادق ہونے کی وجہ سے صادق کہا گیا … ان کے فضائل و مناقب بہت زیادہ مشہور ہیں۔
١٠۔ محمد بن طلحہ شافعی (ت : ٦٥٢ ھ.ق.)
هو من عظماء اهل البیت وساداتهم(علیهم السلام) ذو علوم جمّة وعبادة موفّرة، واوراد متواصلة وزهادة بیّنة، وتلاوة کثیرة. یتتبع معانى القرآن ویستخرج من بحر جواهره ویستنتج عجائبه… ۔
جعفر بن محمد (علیہ السلام) کا شمار اہل بیت اور سادات کے بزرگوں میں ہوتا ہے۔ ان کے پاس بہت زیادہ علم تھا اور وہ بہت زیادہ عبادت کرتے تھے،ان کا تقوی اور تلاوت بہت زیادہ مشہور ہے،انہوں نے قرآن کے معانی کو تلاش کیا ہے اور اپنے جواہرات کے دریا سے استخراج کرتے تھے اور اس کے عجائب کا استنتاج کرتے تھے …۔
١١۔ ابن ابی الحدید معتزلی (ت : ٦٥٥ ھ.ق.)
انہوں نے امام محمد باقر (علیہ السلام) کے متعلق کہا ہے: و ھو سید فقھاء الحجاز و منہ و من ابنہ جعفر تعلم الناس الفقہ۔
آپ فقہائے حجاز کے سید و سردار تھے اور لوگوں نے فقہ کو ان سے اور ان کے بیٹے جعفر سے حاصل کیا ہے۔
١٢۔ ابوالعباس احمد بن محمد بن ابراھیم بن ابوبکر بن خلکان (ت : ٦٨١ ھ.ق.)
و کان من سادات اهل البیت. ولقّب بالصادق لصدقه فی مقالته. وفضله اشهر من ان یذکر۔
وہ اہل بیت کے سادات سے تعلق رکھتے تھے،ان کو ان کے اقوال میں صادق ہونے کی وجہ سے صادق کہا گیا اور ان کی فضیلت اس قدر زیادہ ہیں جن کو بیان نہیں کیا جاسکتا … ۔
١٣۔ ابن صباغ مالکی (ت : ٨٥٥ ھ.ق.)
کان جعفر الصادق(علیه السلام) من بین اخوته خلیفة ابیه ووصیّه والقائم من بعده… وصّى إلیه ابوجعفر(علیه السلام)بالامامة وغیرها وصیة ظاهرة ونصّ علیه نصاً جلیاً… وامّا مناقبه فتکاد تفوت من عدّ الحاسب۔
جعفر صادق اپنے تمام بھائیوں میں اپنے والد کے جانشین،وصی اور قائم مقام تھے … امام محمد باقر (علیہ السلام) نے ظاہری طور پر امام صادق کی امامت کا اعلان کیا اور ان کو تمام چیزوں کی وصیت کی … ان کے فضائل اس قدر زیادہ ہیں کہ شمار کرنے والے شمار نہیں کرسکتے۔
١٤۔ عبدالرحمن بن محمد حنفی بسطامی (ت : ٨٥٨ ھ.ق.)
جعفر بن محمّد ازدحم على بابه العلماء واقتبس من مشکاة انواره الأصفیاء، وکان یتکلّم بغوامض الأسرار وعلوم الحقیقة وهو ابن سبع سنین۔
جعفر بن محمد وہ شخص ہیں جن کے دروازہ پر علماء ازدحام کرتے تھے اور امت کے منتخب افراد ان کے انوار کے چراغ سے استفادہ کرتے تھے،جس وقت ان کی عمر سات سال کی تھی تو آپؑ پوشیدہ اسرار اور علوم حقیقی کو بیان کرتے تھے۔
١٥۔ احمد بن عبداللہ خزرجی (ت : ٩٢٣ ھ.ق. کے بعد )
جعفر بن محمّد بن علىّ بن الحسین بن علىّ بن ابى طالب الهاشمى ابوعبداللّٰه، احد الأعلام… حدّث عنه خلق کثیر لایحصون۔
جعفر بن محمد بن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب ہاشمی، ابوعبداللہ کا شمار امت کے بزرگ افراد میں ہوتا ہے، آپؑ سے اس قدر لوگوں نے حدیث کو نقل کیا ہے جن کو شمار نہیں کیا جاسکتا۔
١٦۔ شمس الدین محمد بن طولون (ت : ٩٥٣ ھ.ق.)
کان من سادات اھل البیت و لقب بالصادق لصدقہ فی مقالتہ و فضلہ اشھر من ان یذکر۔
آپؑ کا شمار سادات اہل بیت میں ہوتا ہے،آپؑ کو گفتار و کردار میں صادق ہونے کی وجہ سے صادق کے لقب سے نوازا گیا،آپؑ کے فضائل اس قدر زیادہ ہیں جن کو شمار نہیں کیا جاسکتا۔
١٧۔ احمد بن حجر ہیتمی (ت: ٩٧٤ ھ.ق)
و نقل عنہ الناس من العلوم ما سارت بہ الرکبان و انتشر صیتہ فی جمیع البلدان۔
آپؑ سے اس قدر علم نقل ہوا ہے کہ لوگ فوج در فوج آپؑ کے پاس آنے لگے اور آپؑ کا مقام و منزلت پورے ملک پر چھا گیا۔
١٨۔ شیخ مومن بن حسن شبلنجی (ت : ١٠٨٣ ھ.ق. کے بعد )
ومناقبه کثیرة تکاد تفوت عدّ الحاسب… روى عنه جماعة من اعیان الأئمة واعلامهم کیحیى بن سعید ومالک بن انس والثورى وابن عیینة وابى حنیفة وایوب السختیانى وغیرهم۔
آپؑ کے فضائل اس قدر زیادہ ہیں جن کو شمار کرنے والے شمار نہیں کرسکتے … بزرگان آئمہ جیسے یحیی بن سعید،مالک بن انس،ثوری،ابن عینیہ،ابوحنیفہ،ایوب سختیانی اور دیگر علماء نے آپ سے روایات نقل کی ہیں۔
١٩۔ شیخ عبداللہ بن محمد بن عامر شبراوی شافعی ( ت : ١١٧١ ھ.ق.)
السادس من الأئمة جعفر الصادق، ذوالمناقب الکثیرة والفضائل الشهیرة. روى عنه الحدیث ائمة کثیرون مثل مالک بن انس وابى حنیفة ویحیى بن سعید وابن جریج والثورى وابن عیینة وشعبة وغیرهم۔
چھٹے امام جعفر صادقؑ کے فضائل و مناقب بہت زیادہ مشہور ہیں۔ بہت سے آئمہ جیسے مالک بن انس، ابی حنیفہ، یحیی بن سعید،ابن جریج ، ثوری، ابن عینیہ،شعبہ اور دوسرے علماء نے آپ سے روایات نقل کی ہیں۔
https://makarem.ir/maaref/ur/article/index/

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button