آداب معنوی سفر اربعین (حصہ پنجم)

مؤلف: حمید احمدی
(فارسی سے ترجمہ)
5۔ سفر کے اخراجات کا حلال ہونا
▪ حضرت سیدالشہداء علیہ السلام کی عنایتوں اور اس معنوی سفر کے ثمرات سے مستفید ہونے کے لیے ضروری ہے کہ سفر کے اخراجات میں احتیاط اور غور کیا جائے تاکہ حرام یا مشکوک ذرائع سے مال استعمال نہ ہو تاکہ پاکیزہ دولت اور وسائل کے ذریعے سفر کیا جائے۔ ایسی صورت میں زیارت کی خوشگواریت زائر کے دل و جان کو چھو جائے گی۔
▪ اس لیے ضروری ہے کہ اس نورانی سفر کے زائر اپنے سفر کے تمام سامان و وسائل کو پاک اور حلال ذرائع سے حاصل کرے۔
اس بات پر اتنا زور دیا گیا ہے کہ جب حضرت آیتاللہ خامنہ ای حفظہ اللہ سے اربعین زیارت کے لیے قرضدار کی صورت میں استفتاء کی گئی، تو آپ نے فرمایا: "جو شخص قرضدار ہے اور اس کی ادائیگی کا وقت آ چکا ہے، اور وہ قرض ادا کر سکتا ہے، تو پہلے قرض کی ادائیگی کرے۔
” یا حضرت آیتاللہ مکارم شیرازی حفظہ اللہ نے استفتا ءکے جواب میں لکھا: "اگر فوری طور پر قرض کی ادائیگی ضروری ہو تو اسے ترک نہیں کرنا چاہیے۔
” اور حضرت آیتاللہ خامنہ ای حفظہ اللہ فتویٰ دیتے ہیں: "اگر کوئی واجب فرض ترک کرنے کے ارادے سے سفر کرے، جیسے کہ وقت پر قرض ادا نہ کرنا، تو اس کی نماز صحیح نہیں ہے۔” یعنی ایسا سفر حرام ہے۔ جب دین اور قرض کے معاملے میں ایسا حکم دیا جائے، تو بلاشبہ زیارت کا مقدس سفر بھی حرام مال کے استعمال سے جائز نہیں ہوگا۔
ماخذ: مدیریت معنوی سفر اربعین، حمید احمدی، صفحہ 16۔




