قرآنیاتمقالات قرآنی

قرآن متقین کیلئے ہدایت ہے

ہُدًی لِّلۡمُتَّقِیۡنَ

یہ قرآن صاحبان تقویٰ کے لیے ہدایت ہے۔

اَلتَّقْوٰی جَعْلُ النَّفْسِ فِیْ وَقَایَۃِ مِمَّا یُخَافُ۔

{مفردات راغب اصفہانی۔ مادہ وقی} یعنی تقویٰ اپنے آپ کو خطرات سے بچانے کا نام ہے۔

جو شخص بیمار ی کے ممکنہ خطرات سے محفوظ رہنا چاہے، وہی دوا اور علاج سے بہرہ مند ہو سکتا ہے۔

چنانچہ متقی وہی ہو گا جو ہلاکت ابدی سے بچنے کی کوشش کرے۔

ایسا شخص ہی قرآن سے ہدایت و رہنمائی حاصل کرسکتا ہے۔ کیونکہ رہنمائی صرف اسے فائدہ دے سکتی ہے، جو عازم راہ ہو۔

جو شخص کہیں جانا ہی نہیں چاہتا، اسے رہنمائی کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتی۔

لہٰذا عازم راہ کو متقی کہتے ہیں۔ یعنی راہ نجات کا راہرو اور اسی قسم کے افراد قرآن سے ہدایت حاصل کر سکتے ہیں۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button