قرآنیاتقواعد تجویدمکتوبات

احکام و اسباب مد

مد کے احکام
مد کے معنی ہیں کھینچنا۔

بنیادی طور پر مد کی دو اقسام ہیں۔

مد اصلی اور مد فرعی

1۔ مد اصلی
اگر حروف مدہ کے بعد مد کا کوئی اور سبب موجود نہ ہو تو مد اصلی کہلاتی ہے اس کی مقدار دو حرکت کے برابر ہوتی ہے جیسے نُوْحِیْھٰا ۔

2۔ مد فرعی
2۔ مد فرعی اگر حروف مدہ کے بعد مد کا کوئی اور بھی سبب موجود ہو تو مد فرعی کہلاتی ہے۔

اسباب مد تین ہیں1۔ ہمزہ2۔ سکون3۔ تشدید

1۔ ہمزہ

ہمزہ دو قسم کی مد کے لیے سبب بنتاہے۔ 1۔ مد متصل 2۔ مد منفصل
1۔ مد متصل

حروف مدہ کے بعد ایک ایسا ہمزہ آجائے جو اسی کلمے کا جزء ہو تو مد متصل ہوگی، جیسے مَاشَآء اللّٰہُ۔
2۔ مد منفصل

حروف مدہ کے بعد ایک ایسا ہمزہ آجائے جو دوسرے کلمے کا جزء ہو تو مد منفصل ہوگی، جیسے بِمَآ اُنْزِلَ۔

2۔سکون
سکون پانچ قسم کی مد کے لیے سبب بنتا ہے۔

1۔ مد لازم حرفی مخفّف
حروف مدہ کے بعد سکون اصلی ہو اور حروف مقطعات میں واقع ہو، جیسے ’’ الٓمٓ ‘‘ کی میم۔

2۔ مد لازم کلمی مخفف
حروف مدہ کے بعد سکون اصلی اسی کلمے میں واقع ہو جیسے، ’’ الئٓن ‘‘ اس مد کی مثال قرآن مجید میں صرف یہی ہے۔

3۔ مد لازم لین
حروف لین کے بعد سکون اصلی ہو، جیسے ’’ کٓھٓیٓعٓصٓ، عٓسٓقٓ ‘‘ اس مد کی قرآن مجید میں صرف یہی دو مثالیں ہیں۔

4۔ مد عارض وقفی
حروف مدہ کے بعد سکون عارضی ہو، جیسے ’’ ربّ العاٰلمین ‘‘

5۔ مد عارض لین
حروف لین کے بعد سکون عارضی ہو ، جیسے ’’ خَوْفْ ‘‘

3۔تشدید
تشدید دو قسم کی مد کے لیے سبب بنتی ہے۔

1۔ مد لازم حرفی مثقّل
حروف مدہ کے بعد تشدید ہو اور حروف مقطعات میں واقع ہو، جیسے،’’ الٓمٓ ‘‘ کے لام میں ہے۔

2۔ مد لازم کلمی مثقّل
حروف مدہ کے بعد تشدید ہو اور اسی کلمہ میں واقع ہو، جیسے ’’ حآجّ ‘‘

نوٹ: مد متصل کی مقدار چار سے چھ حرکت جبکہ مد منفصل کی مقدار دو سے چار حرکت ہے۔ مد لازم کی تمام قسموں کی مقدار چھ حرکت ہے۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button