قرآنیاتمقالات قرآنی

سچوں کے ساتھ ہو جاؤ

الکوثر فی تفسیر القرآن سے اقتباس
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ﴿التوبہ:۱۱۹﴾
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ ۔
تفسیر آیات
سچ اس قول و عمل کو کہتے ہیں جو واقع کے مطابق ہو اور واقع کو حق کہتے ہیں۔ اس آیت میں یہ حکم ہے کہ سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔ ساتھ (معیت) سے مراد اتباع ہے۔ جو لوگ اپنے جہاد، معاہدوں ، وعدوں اور اقوال میں سچے ہیں ان کی صحبت میں رہو۔
قابل توجہ نکتہ یہ ہے کہ اس آیت میں اس بات کا حکم دیا جا رہا ہے کہ اول تقویٰ اختیار کرو۔ اس کے بعد صادقین کے ساتھ ہو جاؤ۔ یہ نہیں فرمایا: سچے رہو بلکہ فرمایا: سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔ خود سچا رہنا ایک حکم ہے۔ وہ اپنی جگہ ثابت ہے لیکن یہ حکم اس کے علاوہ ہے۔ یعنی خود سچا ہونا کافی نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ سچوں کی معیت اختیار کرو تو بات پوری ہوتی ہے۔
واضح رہے حقیقی معنوں میں سچا شخص وہ ہے جس سے کوئی ایسا عمل سرزد نہ ہوا ہو جو اس کے عقیدے اور نظریے کے خلاف ہو اور اسی کو معصوم کہتے ہیں۔ اسی وجہ سے فخر الدین رازی نے اس آیت سے سمجھا کہ معصوم کی اتباع واجب ہے اور یہ ہر عصر اور زمانے کے مسلمانوں کے لیے ہے۔ لہٰذا ہر زمانے میں ایک معصوم کا ہونا لازمی ہے۔ ورنہ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کا حکم بے معنی ہو جاتا ہے۔ آگے چل کر وہ اس معصوم کی تلاش اور تشخیص میں دوسروں کی طرح راستہ گم کرتے ہیں اور کہتے ہیں یہ معصوم اجماع امت ہے۔ جواب یہ ہے: اولاً اجماع امت کے حجت ہونے پر صرف خبر واحد لا تجتع امتی علی خطاء ہے جس سے حجت ثابت نہیں ہوتی۔ ثانیاً امت کے لیے حکم ہو کہ امت کے ساتھ ہو جاؤ، کوئی معنی نہیں رکھتا۔
حضرت عبد اللہ بن عباس راوی ہیں کہ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ سے مراد حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام ہیں۔ اسی طرح ابن عساکر نے حضرت امام محمد باقر (ع) سے روایت کی ہے کہ الصّٰدِقِیۡنَ سے مراد علی علیہ السلام ہیں۔ ( الدر المنشور ) ائمہ اہل بیت علیہم السلام سے اس مضمون کی روایت بکثرت موجود ہیں۔
ملاحظہ ہو الدر المنثور ۳:۲۹۰۔ تفسیر شوکانی ۲: ۲۹۵۔ روح المعانی ۱۱: ۴۱۔ التذکرہ لابن الجوزی صفحہ ۲۰۔ کفایۃ الطالب: ۱۱۱ وغیرہ ۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو احقاق الحق ۳: ۲۹۶
اہم نکات
۱۔ انسان سچائی کی منزل پر اس وقت فائز ہو سکتا ہے جب خود سچا ہونے کے ساتھ ساتھ سچوں کے ساتھ ہو جائے۔
الکوثر فی تفسیر القران جلد 3 صفحہ 556

 

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button