رمضان المبارکمقالہ جات و اقتباسات

ماہ مبارک رمضان کی فضیلت کے بارے میں 40 احادیث

1 ارکان اسلام: قال الباقر عليه السلام: بني الاسلام علي خمسة اشياء، علي الصلوة و الزكاة و الحج و الصوم و الولايه.
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: اسلام کے پانچ ارکان ہیں، نماز، زکات، حج، روزہ اور ولایت۔(فروع كافي، ج 4 ص 62، ح 1)
2روزہ رکھنے کا فلسفہ: قال الصادق عليه السلام: انما فرض اللّٰه الصيام ليستوي به الغني و الفقير.
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: خداوند نے روزہ اس لیے واجب قرار دیا ہے کہ تا کہ اس کے ذریعے سے غنی اور فقیر کے فرق کو آپس میں مٹا سکے۔(من لا يحضره الفقيه، ج 2 ص 43، ح 1)
3روزہ انسان کے اخلاص کا امتحان ہے: قال اميرالمومنين عليه السلام: فرض اللّٰه الصيام ابتلاء لاخلاص الخلق
امام علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: خداوند نے روزہ اس لیے واجب قرار دیا ہے کہ تا کہ اس کے ذریعے سے انسانوں کے اخلاص کا امتحان لے سکے۔(نہج البلاغہ، حكمت 252)
4روزہ قیامت کی یاد دلاتا ہے:قال الرضا عليه السلام: انما امروا بالصوم لكي يعرفوا الم الجوع و العطش فيستدلوا علي فقر الاخر۔

امام رضا علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: انسانوں کو روزہ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے تا کہ بھوک اور پیاس کے درد کو سمجھ سکیں اور اسی کے ذریعے سے قیامت کے دن کی ضرورت اور نیاز کو بھی سمجھ سکیں۔(وسائل الشيعه، ج 4 ص 4 ح 5 علل الشرايع، ص 10)
5روزہ رکھنا بدن کی زکات ہے: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه و آله لكل شيئي زكاة و زكاة الابدان الصيام۔

رسول خدا صلی اللہ عليہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: ہر چیز کی ایک زکات ہے اور بدن کی زکات روزہ رکھنا ہے۔(الكافي، ج 4، ص 62، ح 3)
6روزہ جہنم کی آگ سے ڈھال ہے:قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليہ و آلہ: الصوم جنة من النار.
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: روزہ جہنم کی آگ کے سامنے ڈھال ہے، یعنی روزہ رکھنے سے انسان جہنم کی آگ سے محفوظ رہتا ہے۔ (الكافي، ج 4 ص 162)
7روزے کی اہمیت: الصوم في الحر جهاد. رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: گرمیوں میں روزہ رکھنا، راہ خدا میں جہاد کرنے کی طرح ہے۔ (بحار الانوار، ج 96، ص 257)
8نفس کا روزہ:قال اميرالمومنين عليه السلام صوم النفس عن لذات الدنيا انفع الصيام.
امیرالمؤمنین علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: انسان کے نفس کا دنیاؤی لذات سے رکے رہنا، یہ فائدے مند ترین روزہ ہے۔
(غرر الحكم، ج 1 ص 416 ح 64)
9واقعی و حقیقی روزہ:قال اميرالمومنين عليه السلام الصيام اجتناب المحارم كما يمتنع الرجل من الطعام و الشراب۔
امام علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: روزہ حرام سے بچنے کا نام ہے، جس طرح کہ انسان ظاہری طور پر کھانے اور پینے سے پرہیز کرتا ہے۔بحار ج 93 ص 249
10 بہترین روزہ: قال اميرالمومنين عليه السلام صوم القلب خير من صيام اللسان و صوم اللسان خير من صيام البطن.
امام علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: دل کا روزہ رکھنا، زبان کے روزے رکھنے سے بہتر ہے اور زبان کا روزہ رکھنا، شکم (پیٹ) کے روزہ رکھنے سے بہتر ہے۔(غرر الحكم، ج 1، ص 417، ح 80)
11آنکھ اور کان کا روزہ:قال الصادق عليه السلام اذا صمت فليصم سمعك و بصرك و شعرك و جلدك۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: جب تم روزہ رکھتے ہو تو، تمہاری آنکھ، کان، بالوں اور جلد کا بھی روزہ ہونا چاہیے، یعنی روزے کی حالت میں پیٹ کے ساتھ ساتھ تمام بدن کے اعضاء کو بھی گناہ سے بچنا چاہیے۔(الکافى ج 4 ص 87، ح 1)
12اعضاء و جوارح کا روزہ:عن فاطمه الزهرا سلام اللّٰه عليها ما يصنع الصائم بصيامه اذا لم يصن لسانه و سمعه و بصره و جوارحه.
حضرت زہرا علیہا السلام نے فرمایا ہے کہ: روزے دار کے اس روزے کا کیا فائدہ ہے کہ کہ جس میں وہ اپنی زبان، کان، آنکھ اور دوسرے اعضاء کو گناہوں سے نہ بچائے۔(بحار، ج 93 ص 295)
13ناقص روزہ: قال الباقر عليه السلام لا صيام لمن عصي الامام و لا صيام لعبد ابق حتي يرجع و لا صيام لامراة ناشزة حتي تتوب و لاصيام لولد عاق حتي يبر.امام باقر علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: ان افراد کا روزہ مکمل نہیں ہے:
1جو اپنے زمانے کے امام کی نافرمانی کرے،
2اپنے آقا سے فرار کرنے والا غلام، جب تک وہ واپس نہ آ جائے،
3ایسی بیوی جو اپنے شوہر کی اطاعت نہ کرے، مگر یہ کہ وہ توبہ کرے،
4 ایسی اولاد جو والدین کی نافرمان ہے، مگر یہ اپنے والدین کی اطاعت کرے،
(بحار الانوار ج 93، ص 295)
14بے فائدہ روزہ: قال اميرالمومنين عليه السلام كم من صائم ليس له من صيامه الا الجوع و الظما و كم من قائم ليس له من قيامه الا السهر و العناء.
امام علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: بہت سے روزہ دار ایسے ہیں کہ جن کو اپنے روزے سے بھوک اور پیاس کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا اور بہت سے عبادت کرنے والے ایسے ہیں کہ جنکو اپنی عبادت سے رات کو جاگنے اور تھکاوٹ کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ (نہج البلاغہ، حكمت 145)
15روزہ اور صبر: عن الصادق عليه السلام في قول اللّٰه عزوجل "واستعينوا بالصبر و الصلوة” قال: الصبر الصوم.امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: خداوند نے یہ جو فرمایا ہے کہ: (مشکل وقت میں) صبر اور نماز سے مدد طلب کرو، اس آیت میں صبر سے مراد، روزہ ہے۔ (وسائل الشيعه، ج 7 ص 298، ح 3)
16روزہ اور صدقہ: قال الصادق عليه السلام صدقه درهم افضل من صيام يوم.
امام صادق عليہ السلام نے فرمایا ہے کہ: خدا کی راہ میں ایک درہم صدقہ دینا، ایک مستحبی روزہ رکھنے سے بہتر و افضل ہے۔
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 218، ح 6)
17روزہ رکھنے کی جزاء: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه و آله: قال اللّٰه تعالي : الصوم لي و انا اجزي به۔
رسول خدا (ﷺ) نے فرمایا ہے کہ: خداوند نے خود فرمایا ہے کہ روزہ میرے لیے ہے اور میں خود ہی اسکی جزاء دوں گا۔
(وسائل الشيعه ج 7 ص 294، ح 15 و 16; 27 و 30)
18 بہشتی غذائیں: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه و آله: من منعه الصوم من طعام يشتهيه كان حقا علي اللّٰه ان يطعمه من طعام الجنة و يسقيه من شرابها۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: جس انسان کو اسکا روزہ اسکی پسندیدہ غذاؤں سے روکے تو، خداوند پر بھی ایسے انسان کو جنت کی کھانے پینے کی اشیاء عطا کرنا، واجب و ضروری ہو جاتا ہے۔
(بحار الانوار ج 93 ص 331)
19روزہ رکھنے والے خوش قسمت ہیں: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه و آله: طوبي لمن ظما او جاع للّٰه اولئك الذين يشبعون يوم القيامة
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو خداوند کے لیے بھوکے اور پیاسے رہتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں کہ جو قیامت والے دن بھوک اور پیاس محسوس نہیں کریں گے۔
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 299، ح‏2.)
20روزے داروں کے لیے خوشخبری: قال الصادق عليہ السلام: من صام للّٰه عزوجل يوما في شدة الحر فاصابه ظما و كل الله به الف ملك يمسحون وجهه و يبشرونه حتي اذا افطر۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: جو بھی بہت زیادہ گرمی میں خداوند کے لیے روزہ رکھے اور پیاسا رہے، تو خداوند ہزار فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ اپنے ہاتھوں سے اسکے چہرے کو مس کریں اور اسکو بشارت دیں کہ یہاں تک کہ وہ روزہ افطار کر لے۔
(الكافي، ج 4 ص 64 ح 8 و بحار الانوار ج 93 ص 247)
21روزہ دار کے لیے خوشی: قال الصادق عليه السلام: للصائم فرحتان فرحة عند افطاره و فرحة عند لقاء ربه۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: روزے دار کے لیے دو خوشیاں ہیں:
1۔افطار کے وقت، 2۔ خداوند سے ملاقات کے وقت ( مرتے وقت اور قیامت والے دن،)
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 290 و 294 ح‏6 و 26)
22روزے دار اور باب بہشت: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه و آله: ان للجنة بابا يدعي الريان لا يدخل منه الا الصائمون.
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: جنت کا ایک دروازہ ہے، جسکا نام ریان ہے کہ اس دروازے سے فقط روزے دار داخل ہو کر جنت میں جائیں گے۔ (وسائل الشيعه، ج 7 ص 295، ح 31)
23روزہ داروں کی دعا: قال الكاظم (عليه السلام): دعوة الصائم تستجاب عند افطاره۔
امام کاظم علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: روزے دار انسان کی دعا افطار کے وقت قبول ہوتی ہے۔
(بحار الانوار ج 92 ص 255 ح 33)
24مؤمنوں کی بہار: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه و آله: الشتاء ربيع المومن يطول فيه ليله فيستعين به علي قيامه و يقصر فيه نهاره فيستعين به علي صيامه.
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: سردیوں کا موسم مؤمنوں کے لیے بہار کا موسم ہے کہ وہ اس موسم کی لمبی راتوں میں جاگ کر عبادت کرتے ہیں اور اسکے چھوٹے دنوں میں روزے رکھتے ہیں۔
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 302، ح 3)
25مستحب روزہ: قال الصادق (عليه السلام): من جاء بالحسنة فله عشر امثالها من ذلك صيام ثلاثة ايام من كل شهر.
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: جو بھی نیک کام انجام دے تو، اسکو دس گنا ثواب ملتا ہے، کہ ان کاموں میں سے ہر مہینے میں تین دن روزہ رکھنا ہے۔ (وسائل الشيعه، ج 7، ص 313، ح 33)
26ماہ رجب کا روزہ: قال الكاظم (عليه السلام): رجب نهر في الجنه اشد بياضا من اللبن و احلي من العسل فمن صام يوما من رجب سقاه اللّٰه من ذلك النهر.
امام کاظم علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: رجب جنت کی ایک نہر کا نام ہے کہ وہ دودھ سے سفید اور شہد سے میٹھی ہے، جو بھی رجب کے مہینے میں ایک روزہ رکھے تو خداوند اس شخص کو اس نہر سے سیراب کرے گا۔
(من لا يحضره الفقيه ج 2 ص 56 ح 2)
27ماہ شعبان کا روزہ: من صام ثلاثة ايام من آخر شعبان و وصلها بشهر رمضان كتب اللّٰه له صوم شهرين متتابعين۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: جو بھی شعبان کے مہینے کے آخری تین دن روزہ رکھے اور اسکو ماہ رمضان کے ساتھ ملا دے تو خداوند اسکے لیے مسلسل دو مہینے روزہ رکھنے کا ثواب لکھے گا۔
(وسائل الشيعه ج 7 ص 375،ح 22)
28افطاری دینا: قال الصادق عليہ السلام من فطر صائما فله مثل اجره۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: جو بھی ایک روزے دار کا روزہ افطار کروائے، تو اسکو روزے دار کی طرح کا اجر ملے گا۔
(الكافي، ج 4 ص 68، ح 1)
29افطاری دینا: قال الكاظم عليہ السلام فطرك اخاك الصائم خير من صيامك۔
امام كاظم علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: تمہارا اپنے روزے دار مؤمن بھائی کا روزہ افطار کرانا، یہ تمہارے اپنے مستحبی روزہ رکھنے سے بہتر ہے۔ (الكافي، ج 4 ص 68، ح 2)
30روزہ نہ رکھنا: قال الصادق عليه السلام: من افطر يوما من شهر رمضان خرج روح الايمان منه
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: جو بھی جان بوجھ کر ماہ رمضان میں ایک دن روزہ نہ رکھے تو، اس شخص کے بدن سے ایمان کی روح خارج ہو جاتی ہے۔
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 181، ح 4 و 5)
(من لا يحضره الفقيه ج 2 ص 73، ح 9)
31رمضان خداوند کا مہینہ: قال اميرالمؤمنين: شهر رمضان شهر اللّٰه و شعبان شهر رسول اللّٰه و رجب شهري۔
امام علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: رمضان خداوند کا مہینہ ہے اور شعبان رسول خدا کا مہینہ ہے اور رجب میرا مہینہ ہے۔
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 266، ح 23)
32رمضان رحمت کا مہینہ: قال رسول اللّٰه (صلي الله عليه و آله): و هو شهر اوله رحمة و اوسطه مغفرة و اخره عتق من النار۔
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: رمضان ایسا مہینہ ہے کہ جسکا پہلا حصہ رحمت، درمیان والا حصہ مغفرت اور آخری حصہ جہنم کی آگ سے آزاد ہونا ہے۔
(بحار الانوار، ج 93، ص 342)
33فضیلت ماہ مبارک رمضان: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه و آله ان ابواب السماء تفتح في اول ليلة من شهر رمضان و لا تغلق الي اخر ليلة منه۔
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: آسمان کے دروازے رمضان کے مہینے کی پہلی رات کھولے جاتے ہیں اور یہ کھلے دروازے آخری رات تک بند نہیں ہوتے۔
(بحار الانوار، ج 93، ص 344)
34اہمیت ماہ مبارک رمضان: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه و آله لو يعلم العبد ما في رمضان لود ان يكون رمضان السنة۔
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا ہے کہ: اگر انسان رمضان کے مہینے کی قدر و منزلت کو جان لیتا تو پھر تمنا کرتا کہ اے کاش سارا سال ہی رمضان کا مہینہ ہوتا۔ (بحار الانوار، ج 93، ص 346)
35قرآن اور ماہ مبارک رمضان: قال الرضا عليه السلام من قرا في شهر رمضان اية من كتاب اللّٰه كان كمن ختم القران في غيره من الشهور۔
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ جو بھی رمضان کے مہینے میں قرآن کریم کی ایک آیت کی تلاوت کرے تو یہ ایسا ہی ہے کہ جیسے اس نے دوسرے مہینوں میں مکمل قرآن کی تلاوت کی ہے، یعنی اس مبارک مہینے تلاوت قرآن کا ثواب اس قدر زیادہ ہو جاتا ہے۔
(بحار الانوار ج 93، ص 346)
36مقدر کو بدلنے والی رات: قال الصادق عليه السلام راس السنة ليلة القدر يكتب فيها ما يكون من السنة الي السنة۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: انسان کے اعمال کے حساب کی رات، شب قدر ہو گی، اس رات میں آنے والے سال تک کے تمام مقدرات لکھے جاتے ہیں۔
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 258 ح 8)
37شب قدر کی فضیلت: قيل لابي عبد اللّٰه عليه السلام كيف تكون ليلة القدر خيرا من الف شهر؟ قال: العمل الصالح فيها خير من العمل في الف شهر ليس فيها ليلة القدر.
امام صادق علیہ السلام سے سوال ہوا کہ کس طرح شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے؟
امام نے فرمایا کہ: اس رات میں نیک کام کرنا، اس نیک کام کرنے سے بہتر ہے کہ جو ایسے ہزار مہینوں میں انجام دیا جائے کہ جن میں شب قدر موجود نہیں ہے۔ پس اسی وجہ سے شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 256، ح 2)
38تقدیر کے فیصلے: قال الصادق عليه السلام التقدير في ليلة تسعة عشر و الابرام في ليلة احدي و عشرين و الامضاء في ليلة ثلاث و عشرين۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: ماہ رمضان کی 19 ویں شب میں تقدیر لکھی جاتی ہے، اور 21 ویں شب کو وہ تقدیر حتمی ہو جاتی ہے، اور 23 ویں شب کو اس تقدیر کے حتمی ہونے کی تصدیق اور اس پر دستخط کر دئیے جاتے ہیں۔
(وسائل الشيعه، ج 7 ص 259)
39 شب قدر میں شب بیداری کرنا: عن فضيل بن يسار قال: كان ابو جعفر (عليه السلام) اذا كان ليلة احدي و عشرين و ليلة ثلاث و عشرين اخذ في الدعا حتي يزول الليل فاذا زال الليل صلي.فضیل بن یسار کہتا ہے کہ امام باقر علیہ السلام ماہ رمضان کی 21 ویں اور 23 ویں شب کو صبح صادق تک دعا و عبادت میں مصروف ہو جاتے تھے، اور جب رات ختم ہو جاتی تھی تو صبح کی نماز ادا کرتے تھے۔
(وسائل الشيعه، ج 7، ص 260، ح 4)
40زکات فطرہ: قال الصادق عليه السلام ان من تمام الصوم اعطاء الزكاة يعني الفطرة كما ان الصلوة علي النبي (صلي اللّٰه عليه و آله) من تمام الصلوة۔امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: زکات فطرہ ادا کرنا روزے کو مکمل کرتا ہے، جس طرح کہ رسول خدا اور انکی آل پر صلوات پڑھنا نماز کو مکمل کرتا ہے۔
(وسائل الشيعه، ج 6 ص 221، ح 5)

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button