مذہب اور اہلِ مذہب: ایک علمی و فکری توضیح (الحادی اعتراضات کے تناظر میں)

تحریر:غلام رسول وَلایتی
الحادی اعتراض:
"اگر مذہب واقعی انسانیت، اخلاق، انصاف اور فلاح کا علمبردار ہے تو مذہب کے ماننے والے اتنے منافق، جھوٹے، کرپٹ اور ظالم کیوں ہیں”؟
یہ اعتراض بظاہر وزنی دکھائی دیتا ہے، لیکن اس کی بنیاد ایک بنیادی فکری مغالطے (Category Mistake) پر ہے۔
یہ اعتراض دراصل مذہب اور اہلِ مذہب کے درمیان فرق کو نظر انداز کر دیتا ہے۔
مذہب کیا ہے؟
مذہب — بالخصوص اسلام — ایک ایسا وحیانی نظامِ ہدایت ہے جو:
انسانی فطرت کے عین مطابق ہے (فِطرَةَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا)
اخلاقی اصولوں کی مکمل اور ابدی تعلیم دیتا ہے۔ عدل، رحمت، سچائی، وفاداری، امانت، انکساری، برداشت، قربانی، مسافروں کی مدد اور اخوت جیسے اوصاف کو نہ صرف فرض بلکہ عبادت قرار دیتا ہے۔
اسلام کہتا ہے:"إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ۔۔۔”
"اللہ عدل، احسان اور قرابت داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے…”
اہلِ مذہب کون ہیں؟
اہلِ مذہب وہ انسان ہیں جو کسی مذہب کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
لیکن چونکہ وہ انسان ہیں: ان میں ارادہ و اختیار ہے، وہ گناہ بھی کرتے ہیں، نیکی بھی، ان میں اخلاص بھی ہوتا ہے اور نفاق بھی۔ بعض دین کو اخلاص سے اپناتے ہیں، بعض صرف نمائشی پہچان کے طور پر۔ لہٰذا، انسانوں کی غلطیوں، کوتاہیوں، اور منافقت کو مذہب کے ذمے ڈالنا ایک علمی زیادتی ہے۔
الحاد کا شبہ:
"اگر مذہب سچا ہوتا تو اس کے ماننے والے اعلیٰ اخلاق کے حامل ہوتے!”
یہ استدلال ایسے ہے جیسے کوئی کہے:
"اگر میڈیکل سائنس واقعی کارآمد ہوتی تو کوئی بھی ڈاکٹر کبھی مریض نہ ہوتا!”
"اگر قانون صحیح ہوتا تو تمام وکلاء اور ججز کرپٹ نہ ہوتے!”
یعنی:
قانون بُرا نہیں، اگر جج بددیانت ہو
طب غلط نہیں، اگر ڈاکٹر خود بیمار ہو
اور اسی طرح۔۔۔
مذہب برا نہیں، اگر مذہب کا دعویدار جھوٹا نکلے! "مذہب کی صداقت کا معیار اس کے ماننے والوں کا کردار نہیں، بلکہ اس کی تعلیمات کا حق، سچ، اور فطرت کے مطابق ہونا ہے۔” اسلام ہمیں اپنے پیروکاروں کی نہیں، اپنے پیغمبر ﷺ کی زندگی کو دیکھنے کا کہتا ہے۔
چند اہم قرآنی اخلاقی اصول:
كُونُوا قَوَّامِينَ لِلَّهِ شُهَدَاءَ بِالْقِسْطِ۔ عدل کی گواہی دو۔ Justice & Testimony
اعْدِلُوا هُوَ أَقْرَبُ لِلتَّقْوَى۔ انصاف کرو، یہ تقویٰ کے قریب ہے۔ Fairness
وَأَوْفُوا الْكَيْلَ إِذَا كِلْتُمْ۔تول میں انصاف کرو۔ Honest Measurement
وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ۔صحیح ترازو سے تولو۔ Business Integrity
وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ۔ دوسروں کا حق نہ مارو۔ Avoiding Exploitation
وَأَوْفُوا بِالْعَهْدِ وعدہ پورا کرو۔ Promise-Keeping
وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى۔ نیکی پر تعاون کرو۔ Cooperation in Good
وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ۔ گناہ پر مدد نہ کرو۔ Non-Cooperation in Evil
وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ۔ جس چیز کا علم نہ ہو، پیچھے نہ جاؤ ۔Avoid Speculation
وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا۔لوگوں سے اچھی بات کہو۔ Politeness / Civility
وَاغْفِرُوا مِنْ مَا رَزَقْنَاكُمْ۔ جو اللہ نے دیا ہے، اس میں سے دو۔ Charity
وَآتُوا الْيَتَامَى أَمْوَالَهُمْ۔ یتیموں کا مال لوٹاؤ۔ Orphan Rights
وَاحْفَظُوا أَيْمَانَكُمْ۔ قسموں کی حفاظت کرو۔ Truthfulness in Oaths
وَلَا تَجَسَّسُوا۔ پرائیویسی کے پیچھے نہ پڑو۔ Respect Privacy
وَلَا يَغْتَبْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا۔غیبت نہ کرو۔ No Backbiting
وَأَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ۔مسکین کو کھانا دو۔ Feeding the Poor
وَلَا تَبْدَلُوا الْخَبِيثَ بِالطَّيِّبِ۔ دھوکہ نہ دو۔ Honesty in Trade
وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا۔ سیدھی اور صاف بات کرو۔ Speak Justly
وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا ۔والدین سے بھلا سلوک کرو۔ Parental Kindness
وَذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى۔رشتہ داروں اور یتیموں سے بھلائی۔ Kinship & Orphan Care
لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُم بِالْمَنِّ وَالْأَذَىٰ۔ صدقہ دے کر احسان نہ جتاؤ۔ Sincere Charity
ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً۔مکمل امن میں داخل ہو جاؤ۔ Peaceful Submission
فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا۔ بہتر طریقے سے سلام کا جواب دو۔ Greetings & Respect
اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ۔ بدگمانی سے بچو۔ Avoiding Suspicion
لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ۔ مذاق نہ اُڑاؤ۔ No Mockery
وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ ۔ایک دوسرے پر طعن نہ کرو۔ Avoiding Ridicule
وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ۔ بُرے القاب نہ دو۔ No Name-Calling
لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُم بِالْبَاطِلِ۔ ناجائز مال نہ کھاؤ۔ Avoid Unlawful Gains
ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ ۔حکمت سے بات کرو۔ Wise Communication
خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ۔ درگزر کرو اور نیکی کا حکم دو۔ Forgiveness & Social Morality
وَلَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ۔ دوسروں کی نعمتوں پر نہ للچاؤ۔ Avoid Envy
وَأَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِينَ۔ کم علموں یا بے علموں سے بحث نہ کرو۔ Ignore the Ignorant
وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِلْمُؤْمِنِينَ۔ مومنوں سے انکساری سے پیش آؤ۔ Humility with Believers
وَاقْصِدْ فِي مَشْيِكَ۔ چال میں میانہ روی رکھو۔ Modesty in Walking
وَاغْضُضْ مِن صَوْتِكَ۔ آواز نیچی رکھو ۔Humble Speech
وَلَا تُصَعِّرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ۔ تکبر نہ دکھاؤ۔ Avoid Arrogance
وَلَا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحًا۔ زمین پر اکڑ کر نہ چلو۔ No Prideful Walk
وَلَا تَعْتَدُوا۔ حد سے تجاوز نہ کرو۔ Do Not Transgress
وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ۔ حق کو باطل سے نہ چھپاؤ۔ Do Not Mix Truth & Falsehood
وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ۔ زمین میں فساد نہ پھیلاؤ۔ Avoid Corruption