اخلاقیاتدعا و مناجات

عید غدیر کی فضیلت اور اس کے اعمال

آیۃ اللہ مکارم شیرازی (مدظلہ العالی):
عید غدیر ، دین کے کامل ہونے کا دن
اٹھارہ ذی الحجہ کا دن تاریخ کی بہت اہم یاد دہانی کرتا ہے . یہ وہ دن ہے جب پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے امیرالمومنین علی علیہ السلام کو سب کے سامنے اپنی جانشینی کے لئے معین کیا اور وہیں پر یہ آیت نازل ہوئی
الیوم اکملت لکم دینکم و اتممت علیکم نعمتی و رضیت لکم الاسلام دینا
۔ آج میں نے تمہارے دین کو کامل کردیا اور اپنی نعمتوں کو تم پر تمام کردیا اور اسلام کو ہمیشہ رہنے والے دین کے عنوان سے قبول کرلیا ۔
سوره مائدہ؛آیۃ3
یہی وہ دن تھا جب کفار مایوس ہوگئے کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ آئین اسلام کسی شخص کے ذریعہ قائم رہے گا اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے چلے چانے کے بعد یہ اپنی پہلی حالت پر پلٹ جائے گا اور آہستہ آہستہ اسلام ختم ہوجائے گا ، لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ ایک ایسا شخص جو پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے بعد علم و تقوی، قدرت اور عدالت کے اعتبار سے مسلمانوں کے درمیان بے نظیر ہے اور اس کو پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی جانشینی کے لئے انتخاب کرلیا گیا اور لوگوں سے ان کی بیعت لے لی گئی تو کفار میں اسلام کے متعلق ناامیدی اور مایوسی چھا گئی اور وہ سمجھ گئے کہ یہ ایسا دین و آئین ہے جو ہمیشہ باقی و جاری رہے گا .
تفسیر نمونہ ؛ ج 4 ؛ ص265
یہی وہ دن تھا جب آئین اسلام بالکل اچھی طرح سے مکمل ہوگیا ، کیونکہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے لئے جانشین معین کئے بغیر اور مسلمانوں کے مستقبل کو واضح کئے بغیر یہ دین کامل نہیں ہوسکتا تھا ۔
یہی وہ دن تھا جب خداوندعالم نے علی علیہ السلام جیسے لائق رہبر کو معین کرکے اپنی نعمتوں کو تمام کیا اور یہی وہ دن تھا جب اسلام نے اپنے پروگراموں کو مکمل کرنے کے بعد اسے آخری دین کے عنوان سے قبول کرلیا ۔
عید غدیر ، عیداللہ اکبر
اسلام میں بہت سی عیدیں موجود ہیں جن میں بہت اہم حوادث واقع ہوئے ہیں جیسے عید غدیر، جس کو عید ولایت کہا جاتا ہے اس دن امیرالمومنین علی علیہ السلام کو پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی خلافت اور جانشینی کے لئے منصوب کیا گیا اور اس کو عیداللہ اکبر کے نام سے موسوم کیا گیا ۔
پیام امام امیر المومنین علیہ السلام ؛ ج 15 ؛ ص433

لہذا اس دن کو عظیم ترین عید کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جیسا کہ روایات میں اس دن کی اہمیت کو تمام عیدوں کے اوپر فوقیت دی گئی ہے ۔
کلیات مفاتیح نوین ؛ ص887
ایک روایت میں امام رضا علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ آپ نے فرمایا : قیامت کے دن ان چار دنوں کو عرش الہی کے پاس لایا جائے گا جنہوں نے زینت کر رکھی ہوگی : عید اضحی (قربان) ، عید فطر، روز جمعہ او رروز عید غدیر ۔ لیکن ان دنوں کے درمیان روز عید غدیر خوبصورتی کے لحاظ سے اس طرح چمک رہا ہوگا جس طرح ستاروں کے درمیان چاند نظر آتا ہے ۔
زادالمعاد؛ ص 323 ،اقبال؛ ص 464
اس دن کو ”عید اکبر” کے عنوان سے یاد کیا جاتا ہے ۔ جس دن (توبہ کرنے والے) شیعوں کے گناہوں کو امیرالمومنین علیہ السلام بخش دیں گے ۔ اس دن خوشیاں منانا چاہئے ، یہ ایسا دن ہے جس میں مومنین کے چہروں پر مسکراہٹ رہتی ہے ۔
ایک دوسری روایت میں ذکر ہوا ہے کہ امام صادق علیہ السلام سے پوچھا گیا : کیا مسلمانوں کے لئے عید فطر اور عید قربان کے علاوہ بھی کوئی عید ہے ؟ امام نے فرمایا : جی ہاں ۔ ان دونوں عیدوں سے بھی زیادہ عظیم اور شریف عید موجود ہے ۔ اس دن پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے علی علیہ السلام کو اپنی امت کی امامت اور اپنی جانشینی کے لئے منصوب کیا تھا ۔ ایک دوسری روایت میں فرمایا ہے : وہ اٹھارہ ذی الحجہ کا دن ہے ۔
مصباح المتہجّد؛ ص 736
عید غدیر کے دن روزہ رکھنے کی فضیلت
عید غدیر کے دن متعدد اعمال روایات میں بیان ہوئے ہیں ، انہی میں سے ایک روزہ رکھنا ہے ، ایک روایت میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ اس دن کا روزہ ساٹھ مہینوں کے روزوں کے برابر ہے ! اور ایک روایت میں عید غدیر کے دن کے روزہ کو ساٹھ سال کے کفاروں کے برابر بتایا گیا ہے ۔
اقبال؛ ص 465
عید غدیر کا غسل
مرحوم شیخ کفعمی نے بلد الامین میں عید غدیر غسل کو مستحب بتایا ہے ۔
بلدالامین؛ ص 259
عید غدیر ، انفاق، اطعام اور احسان کا دن ہے
ایک روایت میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ آپ نے فرمایا : یہ دن عبادت کا دن ہے ، لوگوں کو کھانے کھلانے ، نیکی کرنے اور اپنی بھائیوں کے ساتھ احسان کرنے کا دن ہے ۔
زادالمعاد؛ ص 327
ایک دوسری رویت میں امام رضا علیہ السلام نے فرمایا :
جو شخص اس دن اپنے مومن بھائیوں اور خاندان والوں کو اپنے رزق اور دوسری نعمتوں میں یاد رکھے خداوندعالم اس کی روزی میں اضافہ کردیتا ہے ۔
زادالمعاد؛ ص 324
عید غدیر کے دن کی دعائیں
شیخ مفید رحمہ اللہ سے نقل ہوا ہے کہ اس دن یہ دعا پڑھیں :
«اللَّهُمَّ انّي اسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ نَبِيِّكَ، وَعَلِىٍّ وَلِيِّكَ، وَالشَّاْنِ وَالْقَدْرِ الَّذى خَصَصْتَهُما بِهِ دُونَ خَلْقِكَ، انْ تُصَلِّىَ عَلى مُحَمَّدٍ وَعَلِىٍّ، وَانْ تَبْدَءَ بِهِما فى كُلِّ خَيْرٍ عاجِلٍ، اللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ الْأَئِمَّةِ الْقادَةِ…؛۔
خدایا میں اس دن تیرے نبی حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) اور تیرے ولی حضرت علی علیہ السلام کے حق کا واسطہ دیتا ہوں اورایسی منزلت اور مرتبہ کا واسطہ دیتا ہوں جس کے وسیلہ سے ان دونوں کو اپنی تمام مخلوق سے مختص کیا گیا ، جس دن تو نے ان دونوں پر صلوات و درود بھیجا اور ان دونوں سے کار خیر شروع کئے ۔ خدایا بر محمد و آل محمد پر درود و صلوات بھیج …)۔
« اللَّهُمَّ امْلَاءِ الْأَرْضَ بِهِمْ عَدْلًا، كَما مُلِئَتْ ظُلْماً وَ جَوْراً، وَ انْجِزْلَهُمْ ما وَعَدْتَهُمْ، انَّكَ لا تُخْلِفُ الْميعادَ
خدایا ان کے وسیلہ سے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے ، اسی طرح جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہوئی ہے اور ان سے جو وعدہ کیا ہے اس کو پورا کردے ، یقینا تو اپنے وعدوں کو پورا کرتا ہے ۔
بحارالانوار؛ج 95؛ ص 319 ، اقبال؛ ص 492
عید غدیر کے دن دعائے ندبہ
عید غدیر کے دن دعائے ندبہ کا پڑھنا مستحب ہے :
بسم اللہ الرحمن الرحیم ، الحمدللہ رب العالمین و صلی اللہ علی سیدنا محمد نبیہ و آلہ ، وسلم تسلیما
ساری تعریف اللہ کے لئے ہے جوعالمین کا پروردگار ہے اور خدا رحمت نازل کرے ہمارے سردار اور پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کی آل پاک پر اور ان پر سلام ہو ۔
نماز عید غدیر
مرحوم سید بن طاووس نے صحیح سند کے ساتھ امام صادق علیہ السلام سے نقل کیا ہے کہ عید غدیر کے دن دو رکعت نماز پڑھے ، نماز کے بعد سجدہ میں جائے او رسو مرتبہ خدا کا شکر ادا کرے مثلا کہے ”شکرا للہ” ۔ اور سجدہ سے سر اٹھا کر یہ دعا پڑھے:
اللهُمَّ انِّى اسْئَلُكَ بِانَّ لَكَ الْحَمْدَ، وَحْدَكَ لا شَريكَ لَكَ، وَانَّكَ واحِدٌ احَدٌ صَمَدٌ، لَمْ تَلِدْ وَلَمْ تُولَدْ، وَلَمْ يَكُنْ لَكَ كُفُواً احَدٌ، وَانَّ مُحَمّداً عَبْدُكَ وَرَسُولُكَ صَلَواتُكَ عَلَيْهِ وَآلِهِ
اے خدا ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ حمد تیرے ہی لئے ہے تو ایک اکیلا ہے تیرا کوئی شریک نہیں ہے تو ایک اکیلا ہے بے نیاز ہے ، نہ کسی کا فرزند اور نہ تیرا کوئی فرزند ہے اورنہ تیرا کوئی کفو ء ہے اور بیشک محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) تیرا بندہ اور رسول ہیں ، تیرا درود ہو ان پر اور ان کی آل پاک پر۔
آمین یا رب العالمین
کلیات مفاتیح نوین ؛ ص189
https://makarem.ir

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button