انبیاء کرامؑشخصیات

حضرت ادریس علیہ السلام کی عبرتیں

علامہ مجلسی علیہ الرحمۃ سید ابن طاووس سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مجھے صحف ادریس علیہ السلام میں ملا ہے کہ آپؑ نے فرمایا:
اے انسان ! گویا موت تمہارے پاس آئی ہے ، تمہارے آہ و نالہ کی فریادیں بلند ہوچکی ہیں ، تمہارے پیشانی سے موت کے قطرات ٹپک رہے ہیں ، تمہارے ہونٹ چپک گئے ہیں ، تمہاری زبان بند ہوچکی ہے ، تمہارے منہ کا لعاب سوکھ چکا ہے ، تمہاری آنکھوں کی سیاہی سفید ہوچکی ہے ، تمہارے منہ سے جھاگ نکل رہا ہے ، تمہارے سارے بدن پر لرزہ طاری ہوچکا ہے ، سختیوں اور تلخیوں کے ہمراہ موت سے دست بہ گریباں ہو، پھر تمہارے بدن سے روح نکل گئی اور تمہارے گھر والے تمہارے بدبو دار جسم سے روبرو ہیں اور دوسروں کے لئے عبرت کا سبب قرار پائے ہو ، لہذا ابھی سے خود کو نصیحت کرو اور موت اور اس کی حقیقت سے عبرت لو کہ خواہ نخواہ تمہارے پاس آکر رہے گی اور چاہے جتنی طولانی عمر کرلو بہت جلد فنا کے ہاتھوں سپرد کردیئے جاؤگے۔
اے انسان ! جان لے کہ ان تمام سختیوں اور دشواریوں کی موت ، موت کے بعد قیامت کے بھیانک اور خوفناک مراحل ، سے آسان ہے ، آگاہ رہ کہ حساب و کتاب اور اعمال کی جزاء و سزاء کے لئے خدا کی عدالت میں کھڑا ہونا ، اس قدر سخت و دشوار اور طاقت فرسا ہے کہ پہلوانوں کے پہلوان ، طاقتوروں میں سے طاقتور افراد بھی وہاں کے حالات سننے سے عاجز و ناتوان ہیں۔
بحارالانوار، ج۱۱، ص۲۸۲

قال سید ابن طاووس فی کتاب سعد السعود وجدت فی صحف ادریس فکانک بالموت قد نزل فاشتد انینک
سید ابن طاووسؒ نے ایک دوسرے مقام پر نقل کرتے ہوئے تحریر کیا کہ مجھے صحف ادریس علیہ السلام میں ملا ہے کہ آپ علیہ السلام نے فرمایا: اے انسان آگاہ رہ اور یقین کر کہ تقویٰ اور پرہیزگاری، عظیم حکمت ، بزرگ نعمت ، نیکی و سعادت کی جانب ہدایت کرنے والا ، اچھائیوں ، فہم و عقل کے دروازے کی کنجی ہے کیوں کہ خداوند متعال جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو اسے عقل کی نعمت عطا کردیتا ہے ۔
اپنے وقت کو خداوند متعال کی عبادت اور اس سے راز و نیاز میں گزارو ، عبادت الہی اور اس کی راہ میں مدد و اعانت میں صرف کرو کہ اگر خداوند متعال تمہاری مدد و اعانت کو دیکھے تو تمہاری ضرورتوں کو برلائے ، تمہاری آرزؤں اور تمناؤں کو پورا کرے اور اپنی فراوان اور لافانی عنایتوں سے تمہیں مستفید کرے۔ اعلموا و استیقنو ان تقوی اللہ ھی الحکمہ الکبری
بحارالانوار، ج۱۱، ص۲۸۳
حضرت ادریس علیہ السلام کی نصیحتیں
مزید صحف ادریس سے نقل فرماتے ہیں کہ انہوں نے روزہ داروں کو خطاب کرکے کہا: جب تم نے روزہ رکھا تو اپنے نفسوں کو ہر قسم کی برائیوں سے پاک کرلو اور اپنے صاف وخالص ، شک و تردید سے خالی دل سے خدا کے لئے روزہ رکھو کیوں کہ خداوند متعال بہت جلد ناخالص اور تاریک دلوں پر تالے لگا دے گا ، روزہ رکھنے ، کھانے پینے کی چیزوں سے پرہیز کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اعضاء و جوارح کو بھی گناہوں سے محفوظ رکھو۔
جب سجدے میں سر رکھو اور اپنے سینے کو زمین سے چپکا دو تو دنیا ، انحرافات ، چالبازی ، حرام خوری ، دشمنی اور کینہ کے سلسلہ میں ہر قسم کے افکار کو خود سے دور کردو اور تمام ناانصافیوں سے خود کو آزاد کرلو۔
خداوند متعال نے اپنے پیغمبروں اور اولیاء کو روح القدس کی تائید سے مخصوص کیا اور انہیں اسی نعمت کے سایہ میں اسرار ، مخفی و پوشیدہ باتوں سے آگاہ کیا اور اپنی حکمتوں کے فیض سے مستفید کیا، گمراہوں سے نجات ملی اور ہدایت یافتہ ہوئے ، خداوند متعال کی عظمت اس قدر ان کے دلوں میں اتری کہ انہیں اس بات سے آگاہی ہوگئی کہ وجود مطلق خدا ہے اور تمام چیزوں پر اس کا احاطہ ہے اور اس ذات کی حقیقت تک کوئی نہیں پہنچ سکتا ہے۔
بحارالانوار، ج۱۱، ص۲۸۳
حضرت ادریس علیہ السلام کا مقام ، آپکی منزلت اور عمر کے آخری لمحات
خداوند سبحان نے حضرت ادریس علیہ السلام کو اچھے اوصاف سے نوازا اور آپکو عظیم صفات سے یاد کیا نیز رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو حکم دیا کہ ان کا تذکرہ فرمائیں۔اور کتاب خدا میں ادریس [علیہ السّلام] کا بھی تذکرہ کرو کہ وہ بہت زیادہ سچے پیغمبر [علیہ السّلام] تھے ، اور ہم نے ان کو بلند جگہ تک پہنچا دیا ہے۔
وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِدْرِيسَ إِنَّهُ كَانَ صِدِّيقًا نَبِيًّا ، وَرَفَعْنَاهُ مَكَانًا عَلِيًّا
مریم : ۵۶ ، ۵۷
https://ur.btid.org/

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button