محرم الحرام کے لئے خود کو تیار کریں

تحریر: مولانا سید وصی حیدر نقوی
محرم الحرام نہ صرف غم و عزاداری کا مہینہ ہے بلکہ بیداری، شعور، اصلاح اور تقویٰ کی تجدید کا موقع بھی ہے۔ آئمہ معصومینؑ کی سیرت ہمیں سکھاتی ہے کہ کس طرح اس مہینے کی تعظیم و تکریم کریں اور اس کی روحانی و فکری تیاری کریں۔
1۔نیت و اخلاص کی تجدید
امام حسینؑ کا مقصد:
"إِنِّی لَمْ أَخْرُجْ أَشِرًا وَلَا بَطِرًا، وَلَا مُفْسِدًا وَلَا ظَالِمًا، وَإِنَّمَا خَرَجْتُ لِطَلَبِ الْإِصْلَاحِ فِی أُمۃ جَدِّی”
میں نہ خوشگوار زندگی گزارنے کے لیے نکلا ہوں، نہ ظلم و فساد کے لیے، بلکہ صرف اپنے نانا کی امت کی اصلاح کے لیے نکلا ہوں۔
ہماری نیت بھی یہی ہونی چاہیے کہ ہم ایام محرم میں اصلاح نفس اور اصلاح معاشرہ کی طرف متوجہ ہوں۔
2۔عزاداری کو سنوارنے کی نیت
امام جعفر صادقؑ:
"أَحْيُوا أَمْرَنَا رَحِمَ اللَّهُ مَنْ أَحْيَا أَمْرَنَا”
ہمارے امر کو زندہ رکھو، اللہ رحم کرے اس پر جو ہمارے امر کو زندہ رکھے۔
ایام عزا کی تیاری میں خلوص، وقار، اور ہدف مندی ہونی چاہیے۔
3۔ علم و شعور کی تیاری
آئمہؑ کی سیرت میں ہمیں ملتا ہے کہ محرم میں مجالس علم و بصیرت کا ذریعہ تھیں۔
امام زین العابدینؑ اور امام باقرؑ نے کربلا کے پیغام کو فکری جہاد کے ذریعہ زندہ رکھا۔ محرم سے پہلے واقعات کربلا کا مطالعہ کریں خطبات، زیارات، اور ادعیہ (زیارت عاشورا، دعائے ندبہ) کو غور سے پڑھیں ۔مجالس میں کہنے اور سننے والے خطیب/عزادار دونوں تیار ہوں۔
4۔ ماحول سازی اور بچوں کی تربیت
اہل بیتؑ کے گھرانے میں محرم آتے ہی غم کے آثار نمایاں ہو جاتے تھے۔
امام رضاؑ: "جب محرم آتا تو میرے والد ہنسنا بندکر دیتے تھے اور ان پر غم چھا جاتا تھا”
ہم بھی گھروں میں سیاہ پرچم، علم وغیرہ لگائیں اور ماتمی فضا قائم کریں۔بچوں کو سادہ زبان میں کربلا کی تعلیم دیں۔ملبوسات، زبان و اخلاق، اور گفتگو میں سوگ کی کیفیت پیدا کریں۔
5۔ صدقہ، خیرات اور نذر و نیاز کی نیت
امام حسینؑ کی راہ میں خرچ کرنا، اہل بیتؑ کی سیرت ہے۔
امام صادقؑ نے عزاداری میں کھانے، پانی پلانے، اور ذکر حسینؑ کو باعثِ ثواب قرار دیا۔ نذر و نیاز کی نیت کریں، خاص طور پر پانی پلانا (سبیل لگانا) کھانے کی تقسیم یتیموں و شہداء کے خانوادوں کا خیال رکھنا۔
6۔گناہوں سے توبہ اور اصلاحِ نفس
امام سجادؑ: دعائے ابوحمزہ اور صحیفہ سجادیہ میں بار بار اپنے نفس کی اصلاح پر زور دیتے ہیں۔محرم سے قبل ہم اس طرح اپنے آپ کو تیار کریں۔
7۔خود احتسابی کریں
دل کو پاک کریں۔گناہوں سے توبہ کریں تاکہ مجلسِ حسینؑ میں پاکیزہ دل سے شریک ہوں۔
8۔حسینی کردار اپنانا
امام حسینؑ صرف ماتم نہیں، ایک تحریک اور نظریہ ہیں۔ان کے ماننے والوں کو ظالم کے خلاف مظلوم کے ساتھ عدل و انصاف کےپیروکار حق گو اور باعمل ہونا چاہیے۔
نتیجہ:
آئمہ اہل بیتؑ ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ محرم فقط رونے کا مہینہ نہیں، پیغام لینے اور دینے کا مہینہ ہے۔دل کو صاف کریں، علم حاصل کریں، عزاداری کو بامقصد بنائیں، اصلاحِ امت و معاشرہ کا بیڑہ اٹھائیں۔