احکاممقدمات نماز

بیت الخلاء کے احکام

مسئلہ (۵۳)انسان پرواجب ہے کہ پیشاب اورپاخانہ کرتے وقت اور دوسرے مواقع پراپنی شرم گاہوں کوان لوگوں سے جوبالغ ہوں خواہ وہ ماں اوربہن کی طرح اس کے محرم ہی کیوں نہ ہوں اوراسی طرح دیوانوں اوران بچوں سے جواچھے برے کی تمیز رکھتے ہوں چھپاکررکھے۔لیکن بیوی اورشوہر کے لئے اپنی شرم گاہوں کوایک دوسرے سے چھپانا لازم نہیں ۔

مسئلہ (۵۴)اپنی شرم گاہوں کوکسی مخصوص چیزسے چھپانالازم نہیں مثلاً اگرہاتھ سے بھی چھپالے توکافی ہے۔

مسئلہ (۵۵)پیشاب یاپاخانہ کرتے وقت (احتیاط لازم کی بناپر)بدن کااگلاحصہ یعنی پیٹ اورسینہ قبلہ کی طرف نہ ہواورنہ ہی پشت قبلہ کی طرف ہو۔

مسئلہ (۵۶)اگرپیشاب یاپاخانہ کرتے وقت کسی شخص کے بدن کااگلاحصہ روبہ قبلہ یاپشت بقبلہ ہواوروہ اپنی شرم گاہ کوقبلہ کی طرف سے موڑلے تویہ کافی نہیں ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ شرم گاہ کوبھی روبہ قبلہ یاپشت بہ قبلہ نہ موڑے۔

مسئلہ (۵۷)احتیاط مستحب یہ ہے کہ استبراء کے موقع پر( جس کے احکام بعد میں بیان کئے جائیں گے) نیز اگلی اورپچھلی شرم گاہوں کوپاک کرتے وقت بدن کا اگلا حصہ روبہ قبلہ اور پشت بہ قبلہ نہ ہو۔

مسئلہ (۵۸)اگرکوئی شخص اس لئے کہ نامحرم اسے نہ دیکھے روبہ قبلہ یاپشت بہ قبلہ بیٹھنے پرمجبور ہوتواحتیاط لازم کی بناپر ضروری ہے کہ پشت بہ قبلہ بیٹھ جائے۔

مسئلہ (۵۹)احتیاط مستحب یہ ہے کہ بچے کورفع حاجت کے لئے روبہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ نہ بٹھائے۔

مسئلہ (۶۰)چارجگہوں پررفع حاجت حرام ہے:

۱) بندگلی میں جب کہ وہاں رہنے والوں نے اس کی اجازت نہ دے رکھی ہواسی طرح عام راستوں اور گلیوں میں جب گزرنے والوں کے لئے تکلیف کاسبب ہو۔

۲) اس قطعۂ زمین میں جوکسی کی نجی ملکیت ہوجب کہ اس نے رفع حاجت کی اجازت نہ دے رکھی ہو۔

۳) ان جگہوں میں جومخصوص لوگوں کے لئے وقف ہوں ، مثلاً بعض مدرسے۔

۴) مومنین کی قبروں کے پاس جب کہ اس فعل سے ان کی بے حرمتی ہوتی ہوبلکہ بے حرمتی نہ بھی ہوتی ہو مگر یہ کہ زمین عام تصرفات اور مباحات میں ہو۔یہی صورت ہراس جگہ کی ہے جہاں رفع حاجت دین یامذہب کے مقدسات کی توہین کاموجب ہو۔

مسئلہ (۶۱)تین صورتوں میں مقعد(پاخانہ خارج ہونے کامقام) فقط پانی سے پاک ہوتاہے:

۱) پاخانے کے ساتھ کوئی اورنجاست (مثلاًخون) باہر آئی ہو۔

۲) کوئی بیرونی نجاست مقعدپرلگ گئی ہو۔سوائے خواتین کے کہ اگر پیشاب، پاخانہ کےمقام تک پہنچ جائے۔

۳) مقعدکااطراف معمول سے زیادہ آلودہ ہوگیاہو۔

ان تین صورتوں کے علاوہ مقعدکویاتوپانی سے دھویاجاسکتاہے اوریااس طریقے کے مطابق جوبعدمیں بیان کیاجائے گاکپڑے یاپتھروغیرہ سے بھی پاک کیا جاسکتا ہے اگرچہ پانی سے دھونابہترہے۔

مسئلہ (۶۲)پیشاب کامخرج پانی کے علاوہ کسی چیز سے پاک نہیں ہوتا۔اورایک مرتبہ دھوناکافی ہے،اگرچہ احتیاط مستحب کی بناپر دومرتبہ دھوناچاہئے اوربہتریہ ہے کہ تین مرتبہ دھوئیں ۔

مسئلہ (۶۳)اگرمقعدکوپانی سے دھویاجائے توضروری ہے کہ پاخانے کاکوئی ذرہ باقی نہ رہے، البتہ رنگ یابوباقی رہ جائے توکوئی حرج نہیں اور اگرپہلی بارہی وہ مقام یوں دھل جائے کہ پاخانے کاکوئی ذرہ باقی نہ رہے تودوبارہ دھونالازم نہیں ۔

مسئلہ (۶۴)پتھر،ڈھیلا، کپڑایاانہی جیسی دوسری چیزیں اگرخشک اورپاک ہوں توان سے مقعد کوپاک کیاجاسکتاہے اوراگران میں معمولی نمی بھی ہوجومقعدتک نہ پہنچے تو کوئی حرج نہیں ۔

مسئلہ (۶۵)اگرمقعدکوپتھریاڈھیلے یاکپڑے سے ایک مرتبہ بالکل صاف کر دیا جائے توکافی ہے، لیکن بہتریہ ہے کہ تین مرتبہ صاف کیاجائے اور(جس چیزسے صاف کیاجائے اس کے) تین ٹکڑے بھی ہوں اوراگر تین ٹکڑوں سے صاف نہ ہوتواتنے مزید ٹکڑوں کااضافہ کرناچاہئے کہ مقعدبالکل صاف ہوجائے۔ البتہ اگراتنے چھوٹے ذرے باقی رہ جائیں جودھوئے بغیر صاف نہیں ہوتے توکوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ (۶۶)مقعد کوایسی چیزوں سے پاک کرناحرام ہے جن کااحترام لازم ہو (مثلاًایساکاغذجس پرخدائےتعالیٰ اورپیغمبروں کے نام لکھے ہوں ) اورمقعد کے ہڈی یاگوبرسے پاک ہونے میں اشکال نہیں ہے۔

مسئلہ (۶۷)اگرایک شخص کوشک ہوکہ مقعد پاک کیاہے یانہیں تواس پرلازم ہے کہ اسے پاک کرے اگرچہ پیشاب یاپاخانہ کرنے کے بعدوہ ہمیشہ متعلقہ مقام کوفوراً پاک کرتاہو۔

مسئلہ (۶۸)اگرکسی شخص کونماز کے بعدشک ہو کہ نماز سے پہلے پیشاب یا پاخانے کامخرج پاک کیاتھایانہیں تواس نے جونمازاداکی ہے وہ صحیح ہے،لیکن آئندہ نمازوں کے لئے اسے (متعلقہ مقامات کو) پاک کرناضروری ہے۔

استبراء

مسئلہ (۶۹)استبراء ایک مستحب عمل ہے جومردپیشاب کرنے کے بعداس غرض سے انجام دیتے ہیں تاکہ اطمینان ہوجائے کہ اب پیشاب نلی میں باقی نہیں رہا۔ اس کی کئی ترکیبیں ہیں جن میں سے بہترین یہ ہے کہ پیشاب سے فارغ ہوجانے کے بعداگر مقعدنجس ہوگیاہوتوپہلے اسے پاک کرے اورپھرتین دفعہ بائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی کے ساتھ مقعد سے لے کرعضوتناسل کی جڑتک سونتے اوراس کے بعدانگوٹھے کوعضو تناسل کے اوپراورانگوٹھے کے ساتھ والی انگلی کواس کے نیچے رکھے اورتین دفعہ سپاری تک سونتے اورپھرتین دفعہ سپاری کوفشار دیں ۔

مسئلہ (۷۰)وہ رطوبت جوکبھی کبھی شہوت کی بنا پر مرد کے آلۂ تناسل سے خارج ہوتی ہے اسے مذی کہتے ہیں اوروہ پاک ہے۔اس کے علاوہ وہ رطوبت جوکبھی کبھی منی کے بعدخارج ہوتی ہے، جسے وذی کہاجاتاہے یاوہ رطوبت جوبعض اوقات پیشاب کے بعدنکلتی ہے اوراسے ودی کہاجاتاہے پاک ہے، بشرطیکہ اس میں پیشاب کی آمیزش نہ ہو۔مزیدیہ کہ جب کسی شخص نے پیشاب کے بعد استبراء کیاہواوراس کے بعدرطوبت خارج ہوجس کے بارے میں شک ہوکہ وہ پیشاب ہے یامذکورہ بالاتین رطوبتوں میں سے کوئی ایک تووہ بھی پاک ہے۔

مسئلہ (۷۱)اگرکسی شخص کوشک ہوکہ استبراء کیاہے یانہیں اوراس کے پیشاب کے مخرج سے رطوبت خارج ہوجس کے بارے میں وہ نہ جانتاہوکہ پاک ہے یانہیں تو وہ نجس ہے۔ نیزیہ کہ اگروہ وضوکرچکاہو تووہ بھی باطل ہوگا۔لیکن اگراسے اس بارے میں شک ہوکہ جواستبراء اس نے کیاتھاوہ صحیح تھایانہیں اور اس دوران رطوبت خارج ہواور وہ نہ جانتاہو کہ وہ رطوبت پاک ہے یانہیں تووہ پاک ہوگی اوراس کاوضو بھی باطل نہ ہوگا۔

مسئلہ (۷۲)اگرکسی شخص نے استبراء نہ کیاہواورپیشاب کرنے کے بعدکافی وقت گزرجانے کی وجہ سے اسے اطمینان ہوکہ پیشاب نلی میں باقی نہیں تھااور اس دوران رطوبت خارج ہواوراسے شک ہوکہ پاک ہے یانہیں تووہ رطوبت پاک ہوگی اور اس سے وضو بھی باطل نہ ہوگا۔

مسئلہ (۷۳) اگرکوئی شخص پیشاب کے بعداستبراء کرکے وضو کرلے اور اس کے بعد رطوبت خارج ہو جس کے بارے میں اس کاخیال ہوکہ پیشاب ہے یامنی تواس پر واجب ہے کہ احتیاطاً غسل کرے اوروضو بھی کرے البتہ اگراس نے پہلے وضونہ کیا ہو تو وضو کرلیناکافی ہے۔

مسئلہ (۷۴)عورت کے لئے پیشاب کے بعد استبراء نہیں ہے۔ پس اگرکوئی رطوبت خارج ہواورشک ہوکہ یہ پیشاب ہے یانہیں تووہ رطوبت پاک ہوگی اوراس کے وضو اور غسل کوبھی باطل نہیں کرے گی۔

رفع حاجت کے مستحبات اورمکروہات

مسئلہ (۷۵)ہرشخص کے لئے مستحب ہے کہ جب بھی رفع حاجت کے لئے جائے توایسی جگہ بیٹھے جہاں اسے کوئی نہ دیکھے اوربیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں پاؤں اندررکھے اورنکلتے وقت پہلے دایاں پاؤں باہررکھے اوریہ بھی مستحب ہے کہ رفع حاجت کے وقت سرڈھانپ کررکھے اوربدن کابوجھ بائیں پاؤں پرڈالے۔

مسئلہ (۷۶)رفع حاجت کے وقت سورج اورچاندکی طرف منہ کرکے بیٹھنا مکروہ ہے، لیکن اگراپنی شرم گاہ کوکسی طرح ڈھانپ لے تومکروہ نہیں ہے۔اس کے علاوہ رفع حاجت کے لئے ہواکے رخ کے مقابل نیز گلی کوچوں ، راستوں ، مکان کے دروازوں کے سامنے اورمیوہ داردرختوں کے نیچے بیٹھنابھی مکروہ ہے اور اس حالت میں کوئی چیز کھانا یازیادہ وقت لگانایادائیں ہاتھ سے طہارت کرنابھی مکروہ ہے اور یہی صورت باتیں کرنے کی بھی ہے، لیکن اگرمجبوری ہویاذکرخداکرے توکوئی حرج نہیں ۔

مسئلہ (۷۷)کھڑے ہوکرپیشاب کرنااورسخت زمین پریاجانوروں کے بلوں میں یاپانی میں بالخصوص ساکن پانی میں پیشاب کرنامکروہ ہے۔

مسئلہ (۷۸)پیشاب اورپاخانہ روکنامکروہ ہے اوراگربدن کے لئے مکمل طورپر مضر ہوتوحرام ہے۔

مسئلہ (۷۹)نمازسے پہلے، سونے سے پہلے، مباشرت کرنے سے پہلے اور انزال منی کے بعدپیشاب کرنامستحب ہے۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button