احادیث امام محمد باقر علیہ السلاماھل بیت علیھم السلامحدیثموضوعی احادیث

احادیثِ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام

انتخاب و ترجمہ: مولانا سید حمیدالحسن زیدی،الاسوہ فاؤنڈیشن سیتاپور

1. عقل کے مطابق حساب و کتاب
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”انما يداق الله العباد في الحساب يوم القيامة علي قدر ما اتاهم من العقول في الدنيا”
"خداوندعالم قیامت کے دن بندوں کےحساب وکتاب میں اتنی ہی دقت سے کام لے گا جتنی دنیامیں انہیں عقل عطاکی ہے۔ " (غررالحكم جلد2 – حديث3260 –المستدرك – ج1 ص47. معاني الاخبار شيخ صدوق ص 2)


2. زمانۂ غیبت میں ہمیں ایساہونا چاہیئے
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”اِصبِروا عَلي اداء الفَرائضِ، وَ صابِروا عَدُوُّكم ، وَ رابِطوا امامَكمُ المُنتَظَر۔”ِ
فرائض کی ادائیگی پرصبر كرو،دشمنوں سے(مقابلے کی مشکلات پر) صبرسے کام لو اپنے زمانے کے امام منتظر سے رابطہ رکھو۔
(غيبه النعماني، ينابيع المودة)


3. اچھی باتیں جہاں سے بھی ملیں اخذ کر لو
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”خُذُوا الكلِمَةَ الطَّيبَةَ مِمَّن قالَها و إن لَم يعمَل بِها "
"اچھی باتیں جس کی زبان سے بھی ادا ہوں لے لو چاہے ان کا کہنے والا خود ان پر عمل نہ کرتا ہو ۔”
(تحف العقول، ص391. بحارالانوار ج 110 ص160، ج75 ص 170)


4. طالب علم کی فضیلت
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”إنَّ جَمیعَ دَوابِّ الاْرْضِ لَتُصَلّی عَلى طالِبِ الْعِلْمِ حَتّى الْحیتانِ فی الْبَحْرِ۔”
"زمین کی تمام مخلوقات طالب علم پر درود بھیجتی ہیں یہاں تک کے دریاؤں کی مچھلیاں بھی۔”
(بحارالأنوار: ج 1، ص 137، ح 31)


5. گنہگار بے معرفت ہوتا ہے
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”ما عَرَفَ اَللهَ مَن عَصاهُ”
"نافرمانی کرنے والا خداکی معرفت نہیں رکھتا "۔
(تحف العقول ص294.، الانوار البهیه ،شیخ عباس قمی، ص 143)


6. جہاد نفس جیساکوئی جہاد نہیں
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”لا فَضيلَةَ كالجِهادِ ، ولا جِهادَ كمُجاهَدَةِ اَلهَوي”
"جہاد جیسی کوئی فضيلت نہیں جہاد نفس جیساکوئی جہاد نہیں۔”
(تحف العقول ص 286. مستدرک الوسائل ، ج 11، ص 143)


7. ترک نماز جماعت کی مذمت
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام:” من ترك الجماعة رغبة عنها و عن جماعة المسلمين من غير علة فلا صلاة له”
"جو شخص بلاکسی عذر کے نماز جماعت اور مسلمانوں کے اجتماع سے بے رخی کی بناپر نماز جماعت ترک کرے تو اس کی نماز نہیں ہوتی۔”
( امالي شيخ صدوق،ص290)


8. آداب گفتگو
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”قولوا للناس احسن ما تحبون ان يقال لکم”
"جس طرح کی اچھی باتیں اپنے بارے میں سننا چاہتے ہواس سے بہتر دوسروں کے بارے میں اپنی زبان سے ادا کیا کرو۔” (بحارالانوار،ج65،ص152. الکافی ج2 ، ص 165)


9. زبان پر کنٹرول گناہوں سے حفاظت کا ذریعہ
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”لا يسلم احد من الذنوب حتي يخزن لسانه۔”
"جب تک زبان پر کنٹرول نہ ہو کوئی شخص گناہوں سے نہیں بچا جاسکتا۔”
(بحارالانوار،ج75،ص178 – تحف العقول ،ص 298)


10. صلہ رحمی کی اہمیت
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”ان اعجل الطاعة ثوابا لصلة الرحم۔”
"بے شک جس اطاعت کا سب سے جلدی ثواب ملتا ہے وہ قرابت داروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا ہے ۔”
(تحف العقول،ص،303 )


11. رحم دلی ایمان کی حفاظت کا ذریعہ ہے۔
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام: "ان لكل شيءٍ قفلاً و قفل الايمان الرفق۔”
"ہر چيزکی (حفاظت کےلیے) کوئی نہ کوئی تالا ہوتا ہے اور ایمان کی حفاظت کے لیےرحمدلی تالےکی حیثیت رکھتی ہے۔”
(جهاد النفس، ح271. الکافی ج،2 ،ص 118)


12. غصہ پرکنٹرول عذاب روکنے کا ذریعہ ہے.
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :” ومن كف غضبه عن الناس كف الله تبارك وتعالى عنه عذاب يوم القيامة۔”
"جو لوگوں کےبارے میں اپنے غصہ پر کنٹرول کرتا ہے خداوندعالم قیامت کے دن میں عذاب کواس سےروک دے گا”
(جهادالنفس،ح532. الکافی ,ج,2 ص 305)


13. بندگی کاحق ادا کروتو خدا تمہارےلیے کفایت کرے گا۔
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”من عَبَد الله حق عبادته آتاه الله فوق امانيه و كفايته۔”
"جو خدا کی عبادت اس طرح بجا لائے جو اس کا حق ہے تو خدا وند عالم اس کی امیدوں اور ضرورتوں سے زیا دہ عطا کرتا ہے۔”
(بحارالانوار،ج ،۷۱ ،ص۱۸۳ )


14. بری باتوں کے بغیر مذاق کرنا اللہ کو پسند ہے۔
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام: "ان الله عزوجل يحب المداعب في الجماعه بلا رفث.”
"بری باتیں کہےبغیرلوگوں سے ہنسی مذاق کو اللہ پسند کرتا ہے۔”
(الكافي،ج2،ص663)


15. جہاد بالنفس کی تاکید
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”جَاهِد هَوَاك كمَا تُجَاهِدُ عَدُوَّك”
"ا پنی خواہشات سے جہاد کرو جس طرح اپنے دشمن سے جہاد کرتے ہو۔”
(عيون اخبار الرضا2،ص51)


16. نیک نیتی رزق میں اضافہ کا باعث ہے۔
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”من حسنت نيته ، زيد في رزقه۔”
"جس کی نیت اچھی ہوتی اس کے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔”
(بحارالانوار ، ج 75 ، ص 175)


17. اپنے سے محبت پرکھنے کا معیار
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”اعرف المودة في قلب اخيك بما له في قلبك۔”
” تمہارے بھائی/دوست کے دل میں تمہارے لیے محبت کو اپنے دل میں اس کی نسبت محبت سے پہچانو۔”(اگردوست کےدل میں اپنی محبت کااندازہ لگانا چاہتے ہو تواپنے دل میں اسکی محبت دیکھ لو جتنی تمھیں اس سے محبت ہوگی اتنی ہی اسکو تم سے محبت ہوگی ۔)
(تحف العقول ، ص 304)


18. بہترین ربط
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”ما شيب شي ء بشي ء احسن من حلم بعلم”
"کسی چیز کو کسی چیز سے اس طرح بہترین انداز میں نہیں ملایا گیا جس طرح حلم و بردباری کو علم سے ملایا گیا ہے۔”
(بحارالانوار ، ج 75 ، ص 172)


19. دینی بھائی کی عدم موجودگی میں اس کے لیے دعا
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”اَوشَك دَعوَهُ و اَسرَعُ اِجابَه دُعاءَ المَرءِ لِاَخيهِ بِظَهرِ الغَيبِ۔”
"سب سے جلدی وہ دعا قبول ہوتی ہے جو دینی بھائی کی عدم موجودگی میں اس کے لیے کی جائے ”
(الكافي ، ج 2 ، ص 507)


20. دنیا کی سب سےبہترین نیکی
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام : "مَا حَسَنَةُ الدُّنيا إلّا صِلَةُ الإخوانِ وَالمَعارِفِ۔”
"دنیا کی خوبی بھائیوں اور جان پہچان والوں سے ملاقات کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔”
(بحار الأنوار، ج 46، ص291)


21. رحمدل باایمان ہوتا ہے۔
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”مَن قُسِمَ لَهُ الرَّفقُ قَسِمَ لَهُ الإيمانُ”
"جسے رحمدلی عطا ہوگئی ہو اسے ایمان کی دولت بھی مل جاتی ہے۔”
(جهاد با لنفس، ح 272. وسائل الشیعه ،ج11 ص213)


22. احیاء علم کیاہے؟
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”رحم الله عبدا أحيا العلم قال: قلت: وما إحياؤه؟ قال: أن يذاكر به أهل الدين وأهل الورع۔”
خدا رحمت نازل کرے اس بندے پر جو علم کو زندہ کرتا ہے۔ راوی کہتا ہے کہ میں نے دریافت کیا کہ علم کو زندہ کرنے کا کیا مطلب ہے ؟، آپ ؑ نے فرمایا :دینداروں اور صاحبان ورع سے علمی گفتگو کرنا۔”
(الكافي ، ج 1 ، ص 41)


23. فحش گوئی خدا سے دوری کا سبب
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”إنَّ اللهَ يبغِضُ الفَاحِشَ المُتَفَحِّشَ۔”
” بتحقیق خداوند متعال بدزبان اور بیہودہ گوئی کرنے والے سے دشمنی رکھتا ہے ۔”
(جهاد با لنفس، ح، 677 . وسائل الشیعه. ج11 ص327)


24. خدا کا سب سے محبوب بندہ
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام : "مِن أحَبِّ عِبادِ اللهِ إلَي اللهِ المُحسِنُ التَّوَّابُ”
"اللہ کو سب سے زیادہ وہ بندہ پسند ہے جو نیکیاں بجالانےوالا اوربہت زیادہ توبہ کرنے والا ہو ۔”
(جهاد با لنفس، ح 836. وسائل الشیعه ج16 ص76)


25. تقویٰ کا فائدہ
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”اِنَّ اللّه‏ عَزَّوَجَلَّ يقى بِالتَّقوى عَنِ العَبدِ ما عَزُبَ عَنهُ عَقلُهُ وَ يجَلّى بِالتَّقوى عَنهُ عَماهُ وَ جَهلَهُ۔”
"خداوند متعال تقوی کے ذریعے عقل کی عدم رسائی سے بندے کی حفاظت کرتا ہے اور تقوی کے ذریعے کوردلی اور جہل و کندذہنی کو اس سے دور کردیتا ہے. ”
(الكافي، ج 8 ، ص 52، ح 16)


26. اول وقت نماز کا فائدہ
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”ايّما مؤمن حافظ علي الصلوات المفروضة فصلاها لوقتها فليس هذا من الغافلين”
"جومومن اپنی واجب نمازوں کی پابندی کرتے ہوئے انہیں وقت پر ادا کرتا ہے وہ غافل لوگوں میں شمار نہیں ہوتا۔”
(وسائل الشيعه ، ج 3، ص 79)


27. دنیا میں ظلم وستم کے سنگین نتائج
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”الظُلمُ فِي الدُّنيا هُوَ الظُلُمَاتُ فِي الاَخِرَۃ”
"دنيامیں ظلم و ستم کا نتیجہ آخرت کی تاریکیوں کی صورت میں بھگتنا ہوگا”
(جهاد با لنفس، ح، 733. وسائل الشیعه الاسلامیه. ج11 ،ص،340 ح20)


28. بردباری کا لباس
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”اَلحِلمُ لِباسُ العالِمِ فَلا تَعرَينَّ مِنهُ”
"حلم اور بردبارى عالم کا لباس ہے پس تم ہرگز لباس حلم مت اتارنا”
(الكافي، ج 8، ص 55)


29. خوف خدامیں آنسوؤں کی قیمت
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :” ما مِن قَطرَةٍ احَبَّ الي اللهِ عَزَّوَجَلَّ مِن قَطرَةٍ دُمُوعٍ في سَوَادِ اللَّيلِ مَخَافَةً مِنَ اللهِ لا يریدُ بِها غَيرهُ”
"خداوند عالم کے خوف سے رات کی تاریکی میں آنکھوں سےگرنے والے آنسو کےاس قطرہ سے زیادہ پسندیدہ اور کچھ نہیں ہےجس میں کسی اور کی خوشنودی کا جذبہ نہ ہو۔”
(جهاد با لنفس، ح 137 . وسائل الشیعه الاسلامیه. ج8 ص524)


30. خدارحم دلی کو پسند کرتا ہے۔
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”اِنَّ اللهَ رَفيقٌ يحِبُّ الرِّفقَ ويعطى على الرفق ما لا يعطى على العنف۔”
” خداوند عالم مہربان ہےاور مہربان ورحمدل افرادکو پسند کرتا ہےاور جو کچھ وہ رحمدلی پر عطا کرتا ہے وہ تند روئی پر عطا نہیں کرتا۔”
(جهاد با لنفس، ح 283. وسائل الشیعه الاسلامیة. ج11 ص212)


31. نیکیاں اور برائیاں
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام ؛”مَا اَحسَنَ الحَسَنَاتِ بَعدَ السَّيئاتِ وَ مَا اَقبَحَ السَّيئاتِ بَعدَ الحَسَنَاتِ”
"برائیوں کے بعدنيكیاں کتنی اچھی ہوتی ہیں اورنيكيوں کےبعدبرائیاں کتنی قبیح ہوتی ہیں۔”
(جهاد با لنفس، ح 880 . وسائل الشیعه الاسلامیة. ج11 ص384- المجالس: ص 153- الکافی ج2 ص 458)


32. بھائی چارہ گی
قالَ الاْمامُ الباقر عَلَیْه السلام: "إنَّ الْمُؤْمِنَ أخُ الْمُؤمِنِ لا یَشْتِمُهُ، وَلا یُحَرِّمُهُ، وَلا یُسیىءُ بِهِ الظَّنَّ۔”
مومن مومن کا بھائی ہوتا ہے وہ اسے برابھلا نہیں کہتا اسے محروم نہیں رکھتا اور اس سے بد گمانی نہیں کرتا۔”
( تحف العقول: ص 221، بحارالأنوار: ج 78، ص 176، ح 5)


33. تکبر جہنم کی سواری ہے۔
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام ؛”الكبرُ مَطَايا النَّارِ”
"غرور و تکبروہ سواری ہےجواپنےسوار کوجہنم تک پہونچا دیتی ہے۔”
(جهاد با لنفس، ح 578 . وسائل الشیعه الاسلامیة. ج11 ص 301)


34. صاحبان حیاء و عفت خدا کو محبوب ہوتے ہیں
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”قال رسول الله صلى الله عليه وآله: ان الله يحب الحيئ الحليم العفيف المتعفف۔”
آپ ؑ نے فرمایا کہ پیغمبر اسلام صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا؛” بیشک خداوند عالم صاحبان حیا ‘بردبار’ پاکدامن اور حرام سے محفوظ رہنے والے افراد کو پسند کرتا ہے۔”
(جهاد با لنفس، ح259 – وسائل الشيعة الإسلامية. ج11 ص211)


35. خداوندعالم کے لیے زینت
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”تَزَين للَّهِ‏ بِالصِّدقِ فِي الاعمالِ”
"اپنے اعمال میں صداقت کے ذریعہ خداوند عالم کے لیے اپنےکوزینت بخشو۔”
(تحف العقول، ص 285 . بحار الانوار ج 75 ص164)


36. مشورہ کس سےکیا جائے؟
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”اِستَشِر في أمرِك الَّذينَ يخشَونَ اللَّهَ۔”
"اپنے کاموں میں ان لوگوں سے مشورہ کرو جو صرف خدا کا خوف رکھنے والے ہیں۔”
(تحف العقول، ص 293. بحار الانوار ج 75 ص172)


37. صبر کیاہے او رکون ساصبر افضل ہے؟
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام ؛”الصَّبرُ صَبرانِ: صَبرٌ عَلي البَلاءِ حَسَنٌ جَميلٌ وَ أفضَلُ الصَّبرَين الوَرَعُ عَن المَحارم۔”
"صبر دو طرح کا ہوتا ہےبلاؤں پر صبرجواچھا اور پسندیدہ ہے لیکن سب سے افضل صبر حرام چیزوں سے پرہیز کرناہے۔”
(جهاد با لنفس ،ح 163- وسائل الشيعه آل البيت ع.. شيخ حرعاملي ج15 ص237 حديث 20372)


38. بہترین عبادت کیاہے؟
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام : "مَا مِن عِبَادَة أفضَلَ عِندَ اللهِ مِن عِفَّةِ بَطن وَ فَرج”
"خدا کے نزدیک پیٹ اور شرم گاہ کی پاکیزگی اور حفاظت سے افضل کوئی عبادت نہیں ہے۔”
(الكافي، ج2 ، ص 630)


39. بہار قرآن
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”لِكلِّ شَيءٍ رَبِيعٌ، وَرَبِيعُ القُرآنِ شَهرُ رَمَضَانَ”
"ہر چيزکي بہارہوتی ہے قرآن مجید کی بہار ماه رمضان المبارک ہے۔”
(جهاد با لنفس ، ح205 . وسائل الشيعه آل البيت ع.. شيخ حرعاملي ج،15 ص250 حديث 20421)


40. فنا ہوجانے والی دنیا میں کیسے رہیں
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام ؛” فَانزِل نَفسَكَ مِنَ الدُّنيا كَمَثَلِ مَنزِلٍ نَزَلتَهُ ساعَةً ثُمَّ ارتَحَلتَ عَنهُ۔”
"اپنےکو دنیا میں ایسے رکھیں جیسےکسی جگہ ایک گھنٹےکے لیے رکے ہوں اور پھر آگے چلنا ہو۔”
(بحارالأنوار، ج 75، ص 165)


41. مومن بھائی کے حقوق
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”مِنْ‌ حَقِ‌ الْمُؤْمِنِ‌ عَلى‌ أَخِيهِ‌ الْمُؤْمِنِ أَنْ يُشْبِعَ جَوْعَتَهُ، وَ يُوَارِيَ عَوْرَتَهُ، وَ يُفَرِّجَ عَنْهُ كُرْبَتَهُ، وَ يَقْضِيَ دَيْنَهُ، فَإِذَا مَاتَ خَلَفَهُ‌ فِي أَهْلِهِ وَ وُلْدِهِ۔”
امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:” مومن کی اپنے دوسرے بھائی پر موجود حقوق میں سے یہ بھی ہے کہ اگر ہو بھوکا ہے اسے کھانا کھلائے، اگر اس کو لباس کی ضرورت ہے تو سے لباس دے دیا جائے، اگر وہ مشکلات میں ہے تو اس کی مشکل حل کریں، مقروض ہے تو قرض ادا کریں اور اگر وہ اس دنیا سے چلا جائے تو اس کے بال بچوں ک ساتھ اس کا جانشین بن کے رہے۔”
(الكافي (ط – دارالحديث) ؛ ج‌3 ؛ ص432)


42. اطعام مسلم کی فضیلت:
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”مَنْ أَطْعَمَ ثَلَاثَةَ نَفَرٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ أَطْعَمَهُ اللَّهُ مِنْ ثَلَاثِ جِنَانٍ‌ مَلَكُوتِ‌ السَّمَاءِ الْفِرْدَوْسِ وَ مِنْ جَنَّةِ عَدْنٍ وَ مِنْ شَجَرَةٍ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ غَرَسَهَا رَبِّي بِيَدِهِ‌۔”
امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں” کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے تھے: جو بھی مسلمانوں میں تین نفر کو کھانا کھلاتا ہے خدا وند اس کو تین بہشتوں میں جوملکوت آسمان میں ہیں کھانا دیتا ہے ،تین بہشت سے مراد فردوس ، بہشت عدن اور طوبی ہیں۔ طوبی اس درخت کا نام ہے جو بہشت عدن سے باہر نکلا ہوا ہے اور ہمارے پروردگار نے خود اسے اپنے ہاتھوں سے سینچا ہے۔”
(المحاسن؛ ج‌2 ؛ ص393)


43. جنت کی خوشبو سے بھی محروم رہنے والے لوگ
عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ ع قَالَ :قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ص فِي كَلَامٍ لَهُ‌ إِيَّاكُمْ‌ وَ عُقُوقَ‌ الْوَالِدَيْنِ‌ فَإِنَّ رِيحَ الْجَنَّةِ تُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ أَلْفِ عَامٍ وَ لَا يَجِدُهَا عَاقٌّ وَ لَا قَاطِعُ رَحِمٍ وَ لَا شَيْخٌ زَانٍ وَ لَا جَارٌّ إِزَارَهُ خُيَلَاءَ إِنَّمَا الْكِبْرِيَاءُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِين۔”
امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں: رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے تھے” اپنے والدین کی نا فرمانی سے بچو؛ کیونکہ جنت کی خوشبو ہزار سال کے فاصلے پر سے سونگھ سکے گا لیکن والدین کا عاق شدہ اس فاصلہ سے بھی نہیں سونگھ سکے گا اور اسی طرح قطع رحم کرنے والا، زنا کرنے والا بوڑھا اور غرور کی حالت میں اپنے لباس سے زمین پر خط کھینچتے ہوئے چلنے والے لوگ بھی کیونکہ بزرگی صرف پروردگار عالمین کے لیے مخصوص ہے۔ ”
(مشكاة الأنوار في غرر الأخبار؛ النص ؛ ص161)


44. کلمہ لا الٰہ الا اللہ کی گواہی
عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ ع قَالَ "مَا مِنْ شَيْ‌ءٍ أَعْظَمَ‌ ثَوَاباً مِنْ‌ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ لِأَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ لَا يَعْدِلُهُ شَيْ‌ءٌ وَ لَا يَشْرَكُهُ فِي الْأَمْرِ أَحَد”
ابن حمزہ کہتا ہے کہ امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں: کلمہ لا الہ الا اللہ کی گواہی سے بڑھ کر کوئی چیز ثواب میں زیادہ نہیں ہے، بیشک کوئی بھی چیز خدا وند عز و جل کی برابری نہیں کر سکتا اور کوئی بھی اس کے کاموں میں شریک نہیں ہے۔
( التوحيد؛ ص19)


45. ولایت اہل بیت علیھم السلام کی اہمیت
قال الامام ابو جعفر علیہ السلام :”بُنِيَ اَلْإِسْلاَمُ عَلَى خَمْسٍ عَلَى اَلصَّلاَةِ وَ اَلزَّكَاةِ وَ اَلصَّوْمِ وَ اَلْحَجِّ وَ اَلْوَلاَيَةِ وَ لَمْ يُنَادَ بِشَيْءٍ كَمَا نُودِيَ بِالْوَلاَيَةِ .”
"اسلام پانچ ستونوں پر استوار ہے: «نماز»، «زكواة»، «روزہ»، «حج» اور «ولايت» اور جتنی دعوت ولایت کے بارے دی ہے کسی اور چیز کے بارے میں نہیں دی ۔”
(الکافی، ج:2، ص:18)


 

 

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button