اصحاب رسولؓشخصیات

حضرت ابو طالب علیہ السلام سے متعلق کتب کا تعارف

سید البطحاء حضرت ابوطالب علیہ السلام کے بارے میں کتب کی فہرست وہ قلمی آثار ہیں جسے امام علیؑ کے والد اور رسول اکرمﷺکے چچا، جناب ابوطالبؑ کے بارے میں عربی، اردو اور فارسی میں لکھی گئی ہیں۔ شیعہ اور سنی راوی، علماء اور محققین نے ماضی سے اب تک جو کتاب یا رسالہ ابوطالبؑ کی سیرت اور فضائل کے بارے میں لکھا ہے اس کی ایک فہرست پیش کی جاتی ہے۔
اس مضمون میں حضرت ابوطالب علیہ السلام کی زندگی کے بارے میں لکھی گئی110 کتابیں پیش کی گئیں ہیں۔ کچھ ایسی کتابیں بھی پیش کی گئی ہیں جن کے کچھ حصوں میں حضرت ابوطالب علیہ السلام کی زندگی اور ان کے ایمان سے متعلق گفتگو کی گئی ہے۔
پہلے کتاب کا مکمل نام اور اس کے مصنف ، پھر اشاعت کی جگہ اور اس کے سال کا تذکرہ کیا گیا۔
جہاں کہیں ضروری سمجھا گیا ہے وہاں کتاب کے مندرجات کے بارے میں چند سطریں لکھی گئیں۔
کتاب میں اردو،عربی اور فارسی زبان کی کتابوں کو جگہ دی گئی ہے۔
الف۔عربی زبان میں شائع ہوئی کتابیں:
1) ۔ابوطالب بطل الاسلام۔ حیدر محمد سعید عرفی۔ (چاپ اول: دمشق ، 1410ق)۔ 240ص، وزیری۔
اس کتاب کے مصنف نے ، پیغمبر اکرمﷺ کے آباء و اجداد کے ایمان پر ایک تمہیدی گفتگو  پیش کرنے کے بعد ، فقہی دلائل اور عقل و فہم اور بِداہت عرف کو دلیل بناتے ہوئے، حضرت ابو طالبؑ کے ایمان کو اسلامی اسکالرز کے اقوال اور دیگر دلائل کے ذریعہ ثابت کیا ہے۔
2)۔ابوطالب بن عبدالمطلب والد امیرالمؤمنین علیہ السلام۔ حسین جواد الکدیمی۔ (بغداد، 1967 م)۔
3)۔ابوطالب علیہ السلام حامی الرسول وناصره۔ علامہ میرزا نجم الدین جعفر عسکری تہرانی (1313 1395ق)۔ (چاپ اول: نجف، مطبعۃ الآداب، 1380ق)۔ 220ص، وزیری۔
4) ابوطالب عمّ الرسولﷺ، محامی محمدکامل حسن۔ (چاپ اول ، بیروت ، المکتب العالمی)۔ (عظماء الاسلام 9)۔ رجوع فرمائیں: مجلہ تراثنا، ش1، ص12-
5)۔ابوطالب عمّ النبیﷺ۔ عبدالعزیز سید الاہل۔ ظاہراً یہ کتاب بیروت سے شائع ہوئی ہے۔ رجوع فرمائیں: ابوطالب بطل الاسلام/232
6)۔ابوطالب عملاق الاسلام الخالد۔ شیخ محمدعلی اسبر۔ (بیروت، دارالاصالۃ 1411ق/ 1991م)۔ رقعی، 188ص۔
7)۔ابوطالب کفیل الرسول۔ سعید عسیلی۔ مقدمہ: شیخ عبدالامیر قبلان، شیخ حسن طراد۔ (چاپ اول، بیروت، دارالزہرا، 1406 ق)۔ 222 ص، وزیری۔
8)۔ابوطالب کفیل الرسول۔ مصنفین کا ایک گروہ۔ (بیروت، الدارالاسلامیۃ، 1411ق/ 1991م)۔ 23ص، وزیری۔ (مصور ، بالاخص نوجوانوں کے لیے )
9)۔ابوطالب مؤمن قریش۔ شیخ عبداللہ خنیزی۔ تقریظ استاد بولس سلامہ صاحب ملحمۃ الغدیر، دانشمند مسیحی لبنانی۔ (چاپ دوم: مؤسسۃ الثقافیہ، 1384ق)۔ 435ص، وزیری۔
اس کتاب میں مصنف نے صرف اہل سنت علماءکے حوالہ جات کو ذکر کرتے ہوئے جناب ابوطالبؑ کے ایمان کو ثابت کیا ہے۔ جب یہ کتاب شائع ہوئی تو ، حجاز کے عدالتی حکام نے ان سے کہا کہ وہ اپنا بیان واپس لیں، اور جب انہوں نے اس سے انکار کیا تو ، انہیں موت کی سزا سنائی گئی، اس ظالمانہ اقدام کے خلاف علماء و دانشوروں اور مراجع تقلید نے صدائے احتجاج بلند کیا تو انکی سزا کو کم کرتے ہوئے اسے حبسِ ابد میں بدل دیا گیا، اور پھر آخر کار شیعہ علماء کے من جملہ آیۃ اللہ العظمیٰ حکیم کی جدو جہد کے بعد اسی کوڑے لگا کر رہا کیا گیا، نقباء البشر، ج4، ص1393- یہ کتاب اردو میں ترجمہ ہوئی ہے۔
10)۔ابوطالب المسلم۔ احمد مغنیہ (بیروت، دارالکتاب اللبنانی)۔
11)۔ابوطالب مع الرسول۔ احمد مغنیہ۔ (بیروت ، دارالکتاب البنانی)۔
12)۔ابوطالب و بنوه۔ سیدمحمدعلی آل سید علی خان حسینی نجفی۔ (م1390ق)۔ (نجف، مطبعۃ الآداب، 1969 م)۔ 422 ص، وزیری۔
13)۔اسلام ابی طالب۔ سیدمہدی مکی، کناز الاشقر و بشیر الخیاط۔ رجوع فرمائیں: ابوطالب بطل الاسلام/232-
14)۔اسلام ابی طالب۔ وجیہ بیضون ،لبیب بیضون کے والد، یہ رسالہ بیروت میں ان کے بیٹے کی تحریر کے ساتھ شائع ہوا۔ وزیری، 8ص۔
15)۔اسلام ابی طالب من خلال الآیات و الاحادیث و الاشعار و الوقایع التاریخیه۔ لبیب بیضون۔ 40ص، وزیری۔
16)۔اسمی المطالب فی ایمان ابی طالب۔ شیخ کاظم حلفی۔ (چاپ نجف)۔
17)۔اسنی المطالب فی شرح خطبة ابیطالب۔ عبدالکریم حبیب۔ (مجلہ (الثقافۃ الاسلامیۃ)، ش45، ص117 132 )۔ 16 ص، وزیری۔
18)۔اسنی المطالب فی نجاة ابی طالب۔ سیداحمدبن زینی دحلان مکی شافعی۔ (1232 ۔1304ق)۔
یہ کتاب سیدمحمد بن رسول برزنجی کردی کی کتاب کا خلاصہ ہے(1040۔ 1103ق) کہ جو بعض اضافات کے ساتھ اسی عنوان سے مرتب کی گئی ہے اور سال 1305 میں مصر سے شائع ہوئی ہے۔ رجوع فرمائیں: الذریعہ 2/511، ایضاح المکنون 1/82، ہدیۃ العارفین 1/191 ، الاعلام زرکلی، 1/129- یہ کتاب فارسی اور میں تلخیص کے ساتھ ترجمہ اور شائع ہوئی ہے۔
19)۔ایمان ابی طالب علیہ السلام۔ معلم الامۃ و شیخ الشیعۃ ابوعبداللہ محمدبن محمدبن نعمان حارثی تلعکبری بغدادی۔ (338۔ 413 ق)۔ تحقیق: واحد تحقیقات اسلامی بنیاد بعثت۔ (چاپ اول ، قم ، 1371 ش/ 1413 ق)۔ 50 ص، وزیری۔
یہ کتاب دو بار:۱۔شیخ محمدحسن یاسین کی تحقیق کے ساتھ، نجف میں، سال 1376ق/ 1956م، ۲۔ مجموعہ (عدۃ رسائل للشیخ المفید) میں، ص297 – 317 شائع ہوئی ہے۔
20)۔ایمان ابی طالب و موقف الشیخ المفید منه۔ دکتر محمدابراہیم خلیفہ شوشتری۔ (قم، کنگرہ جہانی ہزارہ شیخ مفید 1413ق/ 1372ش)۔ 20ص، وزیری۔
21)۔ایمان ابی طالب: الحجة علی الذاهب الیٰ کفر ابیطالب (حجة الذاهب الی ایمان ابی طالب)۔ سیدشمس الدین ابوعلی فخاربن معدبن فخار موسوی حائری (م630ق) شاگرد ابن ادریس حلّی اور استاد محقق حلّی ہیں۔ تقریظ عزّالدین عبدالحمید بن ابی الحدید بن ہبۃ اللہ مدائنی معتزلی بغدادی (م656ق)۔ مقدمہ سید محمدصادق بحرالعلوم (1399ق) و عبدالفتاح عبدالمقصود۔ تحقیق سیدمحمد بحرالعلوم۔ (چاپ اول: نجف، 1351ق (مدحِ جناب ابوطالبؑ میں شیخ محمد سماوی کے قصیدے کے ساتھ ) اور دوسری طبع: بیروت، دارالزہرا، 1408ق)۔ 484ص، وزیری۔
یہ ایک بہترین اور بہت اہم کتابوں میں سے ایک ہے جو ایمان ابوطالبؑ کے اثبات میں لکھی گئی ہے۔
22)۔الرسول و الرسالة فی شعر ابیطالب: نظرة فی مواقف ابیطالب و شعره۔ معوض عوض ابراہیم۔ (وکالۃ المطبوعات، کویت، 1982م)۔ وزیری، 79ص۔
23)۔زهرة الادبا فی شرح لامیة شیخ البطحاء۔ مرحوم علامہ شیخ جعفر نقدی (1303۔ 1370ق)۔ (نجف، مکتبۃالحیدریۃ ، 1356 ق)۔ 50ص، وزیری۔
24)۔الروض النزیه فی الاحادیث الّتی رواها ابوطالب عن ابن اخیه صلی اللّٰه علیہ وآله۔ شمس الدین ابن طولون دمشقی، محمدبن علی صالحی حنفی (880۔ 953ق)۔ (قم، مجمع الثقافۃ الاسلامیہ، 1372 )۔ 6ص، وزیری۔
25)۔السهم الصائب لکبد من آذیٰ اباطالب۔ ابوالہدیٰ الصیادی ،الاعلام، زرکلی، ج6، ص94-
26)۔سیدالبطحاء۔ شیخ محمود بغدادی۔ تقریظ: مرحوم آیت اللہ العظمی نجفی مرعشی۔ (1315۔ 1411ق)۔ (قم، دارالغدیر، 1366ش)۔ 145ص، رقعی۔
27)۔کتاب (شعر ابی طالب بن عبدالمطلب و اخباره)۔ ابوہفان عبداللہ بن احمدبن حرب بن مہزم بن خالد عبدی، وہ اصحابِ امامیہ میں مشہور تھے۔ (رجال نجاشی، ج2، ص16)۔ اس کتاب میں حضرت ابوطالبؑ کے پانچ سوسے زیادہ اشعارکہ جو ان کے اسلام پر دلالت کرتے ہیں عفیف بن اسعد کی روایت سےعثمان بن جنی نحوی کے توسط سے ذکر ہوئے ہیں۔ تحقیق: سیدمحمدصادق بحرالعلوم (م1399ق)۔ (دوسری طباعت: تہران، مکتبۃ نینوی الحدیثہ، بی تا)۔ 40ص، وزیری۔ (یہ کتاب علامہ محمدباقر محمودی کی تحقیق کے ساتھ قم میں بھی شائع ہوئی ہے)۔
28)۔شیخ الابطح: ابوطالب علیہ السلام۔ سید محمدعلی بن علامہ سید عبدالحسین شرف الدین عاملی (م1372ق)۔ (نجف، 1349ق)۔ 96ص۔ علامہ امینی اس کتاب کے سلسلے میں لکھتے ہیں: اس کتاب میں کسی بھی گوشے کو چھوڑا نہیں گیا ہےاور تمام مطالب کی بڑے ہی اچھے ڈھنگ سے جمع آوری کی گئی ہے۔ (الغدیر، ج7، ص402، فٹ نوٹ)۔ علامہ سید محمدصادق بحرالعلوم بھی لکھتے ہیں: اپنے موضوع کے اعتبار سے سب سے الگ ہے ۔ تاریخی، فلسفی و علمی لحاظ سے بہت ہی عمدے طریقے سے بحث کی ہے اور بہترین ترتیب و تنظیم کے ساتھ مطالب کو انوکھے قالب اور رائج اسلوب اور خوبصورت پیرائے میں ڈال کر پیش کیا ہے یہ کتاب اس موضوع پر لکھی گئی کتابوں میں بہترین ہے۔ رجوع فرمائیں: مقدمہ (الحجۃعلی الذاہب)/ 52 53 29)۔شیخ بنی ہاشم: ابوطالب علیہ السلام۔ عبدالعزیز سیدالاہل۔ (بیروت، 1371)۔ رجوع فرمائیں: الذریعہ 14/265- (شاید یہ کتاب اور پانچویں نمبر پر ذکر کی گئی کتاب ایک ہی ہوجبکہ ایک دوسرے سے مختلف ہونے کا احتمال بھی بعید نہیں ہے۔
30)۔طلبة الطالب فی شرح لامیة ابی طالب۔ شرح: علی فہمی استاد زبان عربی دارالفنون تہران ۔ (تہران، مطبعہ روشن، 1327 ق)۔ 78 ص، وزیری۔ این
کتاب شرح قصیده لامیه حضرت ابیطالب  با این مطلع است:
و لما رأیتُ القومَ لاوُدَّ عِندَهُمُ/وَ قَدقَطَعُوا کلَّ الغریٰ وَالوَسائِلِ
31)۔عقیدة ابیطالب۔ سیدطالب حسین رفاعی۔ (بیروت ، دارالاضواء 1409 ق/ 1989م)۔ 80ص، رقعی۔
32)۔غایة الطالب فی شرح دیوان ابی طالب۔ شیخ محمدخطیب مصری۔ (مصر، مطبعۃ الشعراوی، طنطا، 1371ق/ 1950م) رجوع فرمائیں: مجلہ تراثنا، ش17، ص130۔
33)۔القصیدة الغراء فی ایمان ابی طالب شیخ البطحاء۔ سیداحمد خیری پاشا حسینی حنفی (1324 ۔1378 ق)۔ باہتمام: علی بن الحسین ہاشمی۔ (تہران، چاپخانہ حیدری، 1384ق)۔ 120ص، وزیری۔
34)۔منیة الراغب فی ایمان ابی طالب۔ علامہ شیخ محمدرضا طبسی نجفی (1324 ۔1405ق)۔ تقریظ آیت اللہ نجفی مرعشی، شیخ جعفر نقدی، سیدمحمد صادق بحرالعلوم، سید احمد شہرستانی۔ (چاپ دوم، قم ، مطبعہ مہر، 1395ق)۔ 155ص، رقعی۔
35)۔منیة الطالب فی مستدرک دیوان سید الاباطح ابی طالب علیہ السلام۔ محمدباقرمحمودی۔ (قم، مجمع احیاء الثقافۃ الاسلامیہ، 1413ق/ 1372ش)۔ 52ص، وزیری۔
36)۔مواهب الواهب فی فضائل ابیطالب۔ علامہ شیخ جعفر نقدی (1303۔ 1370ق)۔ تقریظ منظوم شیخ کاظم سودانی۔ (نجف ، چاپ سنگی، 1341ق)۔ 160ص، وزیری۔ علامہ امینی نے اس کتاب کی تعریف کی ہے۔
37)۔نبوة ابی طالب عبدمناف علیہ السلام۔ مزمل حسین الغدیری میثمی۔ (قم، 1400ق)۔ 160ص، رقعی۔
ب: فارسی میں شائع ہوئی کتابیں:
1)ابوطالب۔ باقر قربانی زرّین۔ تحقیق و بررسی: علی اکبر تلافی داریانی۔ (تہران، شرکت نشر و تبلیغ نیک معارف، 1371ش)۔ 56ص، رقعی۔
2)ابوطالب آموزگار پاسداری۔ محمد محمدی اشتہاردی۔ (قم، انتشارات ہادی، 1399ق)۔ 144ص، جیبی۔
3) ابوطالب مؤمن قریش۔ سیداحمد زینی دحلان مکی شافعی (م1304ق)۔ ترجمہ محمد مقیمی، مقدمہ سیدابراہیم میلانی۔ (تہران، انتشارات سعدی، 1351 ش)۔ 76 ص، رقعی۔ ترجمہ (اسنی المطالب فی نجاة ابی طالب)
4)ابوطالب مظلوم تاریخ۔ علامہ حاج شیخ عبدالحسین امینی نجفی (1320 ۔1390ق)۔ ترجمہ انتشارات بدر۔ (تہران، 1359ش)۔ 196ص، وزیری۔
5)ابوطالب یگانہ مدافع اسلام۔ حاج شیخ محمدرضا طبسی نجفی (1324۔ 1405ق)۔ ترجمہ محمد محمدی اشتہاردی۔ (تہران، انتشارات قائم، 1354ش)۔ 259ص، وزیری۔ ترجمہ منیۃ الراغب فی ایمان ابی طالب ۔
6)ساقی زائران خدا و نگاهبان رسول خدا۔ سید احمد روضاتی۔
7)کاروانی در سایہ ابر۔ مصنفین کا ایک گروہ۔ (چاپ دوم: قم، مؤسسہ در راہ حق، 1371ش)۔ 23ص، جیبی۔
8)مقصد الطالب فی احوال اجداد النبی وعمّه ابی طالب۔ شمس العلماء ، میرزا حسین بن علیرضا ربانی (1263۔ 1345ق)۔ (بمبئی، مطبعہ پرساپریس، 1311ق)۔ 88ص، رقعی۔
ج: اردو میں شائع کتابیں:
1)۔ابوطالب۔ سیدمحمدعلی شرف الدین موسوی عاملی (م1372ق)۔ ترجمہ سیدظفر مہدی گہرؔبن سید وارث حسین جائسی ، مدیر مجلہ (سہیل)۔ 102ص، وزیری۔ ترجمۂ کتاب شیخ الابطح ۔
2)۔ابوطالب۔ سیدمرتضی حسین صدرالافاضل لکھنوی ساکن لاہور (1343۔ 1407)
3)۔ابوطالب مؤمن قریش۔ عبداللہ علی خنیزی۔ ترجمہ: علامہ ذیشان حیدر جوادی۔ (مکتبہ تعمیر ادب، لاہور)
4)۔ ترجمہ (اسنی المطالب)۔ سیداحمد زینی دحلان شافعی مکی (م1304ق)۔ ترجمہ سیدمقبول احمد دہلوی (1278۔ 1340 ق)۔ مطبعہ یوسفی ، دہلی، 1313ق۔ 176ص، وزیری۔
5)۔ حیات ابوطالب مسئلہ کفر و ایمان ابوطالب۔ خالد۔ (بہوپال، مطبعہ علوی پریس، 1352ق)۔ 72ص، رقعی۔
6)۔فتح الغالب فی رد شرح المطالب [اثبات ایمان حضرت ابی طالب]۔ ذاکر حسین حکیم کھمبات،قاموس الکتب، ج1، ص845-
7)۔کلام ابی طالب۔ شیخ علی حسنین شیفتہ۔ تذکرہ علمائے امامیہ پاکستان / 180۔
8)۔محبوب الرغائب۔ سیداحمد زینی دحلان مکی (م1304ق)۔ ترجمہ محمدنجم الدین علی صاحب مدراسی۔ (حیدرآباد دکن ، مطبعہ محبوب شاہی، 1313ق)۔ 235ص، وزیری۔
https://ur.hawzahnews.com/news/366693

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button