سیرتسیرت امام مھدیؑ

سفیانی کا کوفہ پر تسلط

رسول اللہ(ص) نے قیامت سے پہلے دس واقعات (اشراط الساعہ) میں سفیانی کے خروج اور کوفہ پر اس کے تسلط کی طرف اشارہ فرمایاہے۔
دلائل الامامۃ، ص466، ح450
امیر المومنین (ع) فرماتے ہیں: جگرخوار ہند کا بیٹا جو ابوسفیان کی نسل سے ہے نام اس کا عثمان باپ کا نام عنبسہ، مضبوط بدن، چیچک زدہ رخساروں والا بدچہرہ، بڑے سر والا، بظاہر اندھا، وادی یابس سے خروج کرکے کوفہ میں اترے گا اور اس کے منبر پر براجمان ہوگا۔
کمال الدّين، ج2، ص651
امام باقر (ع) نے فرمایا: تمہارا انتظار انجام کو نہیں پہنچےگا جب تک کہ سفیانی منبر کے اوپر بیٹھ جائے، اسی وقت قائم آل محمد (ص) حجاز سے تمہاری طرف روانہ ہونگے۔
اثبات الوصیۃ ، ص226
عراق میں سفیانی کی درندگیاں
سفیانی کا خروج یمانی اور خراسانی کے خروج کے موقع پر:
امام صادق(ع) نے فرمایا: خراسانی، سفیانی اور یمانی ایک سال، ایک ماہ اور ایک روز، خروج کریں گے۔
کشف الحقّ، ص173، خ29
آپؑ فرماتے ہیں: سفیانی اور خراسانی مشرق اورتیسرا مغرب سے ان کی طرف خروج کریں گے اور مسابقت کے دو گھوڑوں کی مانند ایک ساتھ کوفہ میں داخل ہونگے اور بنی فلاں کی نابودی ان کے ہاتھوں ہوگی۔
غیبت نعمانی ، ص255
کوفہ میں بارہ مسلح لشکر :
امام باقر(ع) فرماتے ہیں: ابقع خروج کرکے جنگی وسائل اور اوزاروں کی حامل جماعت سے مل کر لڑتا ہے اور اخوص یعنی سفیانی ان دونوں کے خلاف لڑےگا اور دونوں کو شکست دے گا؛ اس کے بعد منصور اپنے لشکر کے ہمراہ شوکت اور طاقت کے ساتھ صنعا سے خروج کرے گا، زرد پرچموں اور رنگ دار لباس کے ساتھ سفیانی کے خلاف نبرد آزما ہوگا اور سفیانی اس کو انہیں قدیم روشوں سے شکست دےگا،اس زمانے میں بارہ پرچم کوفہ میں نصب ہونگے،امام حسن(ع) (یا امام حسین(ع)) کی اولاد سے ایک مرد، جو لوگوں کو اپنے والد کی طرف بلائے گا، کوفہ میں مارا جائے گا اور موالیوں میں سے ایک شخص خروج کرے گا جس کا وصف ظاہر ہے اور وہ کشت و خون میں اسراف اور زیادتی کرے گا اور سفیانی کے ہاتھوں مارا جائے گا۔
مروزی، الفتن، ج1، ص291، ج849، معجم احاديث المہدی ج 3 ص 276
کوفہ میں سفیانی کی نسل کشی:
امیر المومنین (ع) سفیانی کی نسل کشی کے بارے میں فرماتے ہیں: مشرق کی طرف بھیجا گیا سفیانی لشکر کوفہ میں سترہزار افراد کا قتل عام کرے گا؛ تین سو خواتین کا پیٹ پھاڑے گا اور کوفہ میں داخلے کے وقت بڑی تعداد میں لوگوں کو قتل کرے گا۔
عقدالدّرر، ص92
نیز امیر المومنین (ع) فرماتے ہیں: مشرق کی طرف بھیجا ہوا سفیانی لشکر جب کوفہ میں داخل ہوگا تو کیا خون بہایا جائےگا اور کیا پیٹ پھاڑے جائیں گے، کتنے اموال لوٹے جائیں گے اور کتنا خون ضائع کیا جائے گا۔
الفتن، ج1، ص301، ج878
امیر المومنین (ع) اپنے خطبے کے ضمن میں فرماتے ہیں: "سفیانی کا لشکر کوفہ میں داخل ہوگا اور کسی کو نہیں چھوڑےگا مگر یہ کہ قتل کردےگا۔قیمتی اشیاء کو دیکھتا ہے اور ہاتھ نہیں لگاتا لیکن بچوں کو پکڑتا ہے اور ان کے سر قلم کرتا ہے۔
الملاحم و الفتن، ص423، ب157
عمار یاسر کی روایت کے مطابق سفیانی کوفہ میں داخل ہوکر آل محمد(ص) کے حبداروں اور شیخوں کو قتل کرےگا اور ایک مشہور شخصیت وہاں قتل کرے گا۔
غیبت نعمانی ، ص464، ح479
مولا امیر المومنین (ع) حکام کی حالت اور نقابدار جاسوسوں کی بات کرتے ہیں جو اپنے آپ کو تمہارے دین کےپیروکار ظاہر کریں گے اور تمہاری شناخت کریں اور تم میں سے ہر ایک کے بارے میں رپورٹ دیں گے اس طرح کے افراد حرامزادوں کے سوا کچھ بھی نہ ہونگے۔
غیبت طوسیؒ ، ص450، ح453
سفیانی کے ہاتھ کوفہ کی ویرانی
ارشاد ربانی ہے:
وَ اِنۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ اِلَّا نَحۡنُ مُہۡلِکُوۡہَا قَبۡلَ یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ اَوۡ مُعَذِّبُوۡہَا عَذَابًا شَدِیۡدًا کَانَ ذٰلِکَ فِی الۡکِتٰبِ مَسۡطُوۡرًا
اور کوئی بستی ایسی نہیں جسے ہم قیامت کے دن سے پہلے ہلاک نہ کریں یا سخت عذاب میں مبتلا نہ کریں، یہ بات کتاب (تقدیر) میں لکھی جا چکی ہے۔
الإسراء : 58
مُقاتل کہتے ہیں: شہر کوفہ کی ویرانی آل ابی سفیان سے تعلق رکھنے والے عنبسہ کے بیٹے سفیانی کے ہاتھوں ہوگی۔
البدء و التّاريخ، ج4، ص103
حذیفہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ(ص) نے فرمایا: "سفیانی کی سپاہ کوفہ میں اترے گی اور کوفہ کے اطراف کو ویران کرے گی۔
الکشف و البيان، ج8، ص95
https://erfan.ir/urdu

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button