قرآنیاتمقالات قرآنی

یزید جیسے ظالموں کو ڈھیل ملنے کی وجہ و علت

الکوثر فی تفسیر القرآن سے اقتباس
وَ لَا یَحۡسَبَنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اَنَّمَا نُمۡلِیۡ لَہُمۡ خَیۡرٌ لِّاَنۡفُسِہِمۡ ؕ اِنَّمَا نُمۡلِیۡ لَہُمۡ لِیَزۡدَادُوۡۤا اِثۡمًا ۚ وَ لَہُمۡ عَذَابٌ مُّہِیۡنٌ
﴿آل عمران:۱۷۸﴾
اور کافر لوگ یہ گمان نہ کریں کہ ہم انہیں جو ڈھیل دے رہے ہیں وہ ان کے لیے بہتر ہے، ہم تو انہیں صرف اس لیے ڈھیل دے رہے ہیں تاکہ یہ لوگ اپنے گناہوں میں اور اضافہ کر لیں اور آخرکار انکے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہو گا۔
تشریح کلمات
نُمْلِيْ🙁 م ل ی ) الاملاء ۔ ڈھیل دینا۔ مہلت دینا۔
تفسیرآیات
۱۔ وَ لَا یَحۡسَبَنَّ: یہ آیت ذہنوں میں اٹھنے والے ایک سوال کا جواب دیتی اور ایک اشتباہ کو دور کرتی ہے۔ وہ یہ کہ جو لوگ حق کا ساتھ نہیں دیتے، بلکہ عیش و نوش میں لگے رہتے اور ظلم و ستم کے ارتکاب کو اپنا وطیرہ بناتے ہیں، وہی مال و دولت سے مالامال ہو تے ہیں نیزجن کے ہاتھ مظلوموں کے خون میں رنگے ہوتے ہیں وہی ہاتھ مزید لمبے ہوتے جاتے ہیں۔ جو دوسروں کا مال ناحق غصب کرتے ہیں، انہی کی دولت پھلتی پھولتی ہے۔ کیا نظام قدرت حق و ناحق میں فرق کا قائل نہیں ہے؟ ظلم کرنے والے کے ہاتھ شل کیوں نہیں ہوتے؟ غریبوں کا استحصال کرنے والوں کا پیٹ چاک کیوں نہیں ہوتا؟
۲۔ اَنَّمَا نُمۡلِیۡ لَہُمۡ: اس آیت میں ان سوالات کا خلاصۃً جواب یہ ہے کہ ڈھیل دینا ایک امتحان اور آزمائش ہے۔ اس دوران کافر اپنے بار گناہ میں اضافہ کرتا ہے اور مومن اپنی نیکیوں میں اضافہ کرتا ہے۔ لہٰذا یہی مہلت کافر کے خلاف اور مومن کے حق میں ہے۔
جناب سیدہ زینب بنت علی علیہا السلام نے یزید کو اسی آیت سے جواب دیا، جب اس نے اہل بیت اطہار علیہم السلام کو طنز کرتے ہوئے آیہ تُؤۡتِی الۡمُلۡکَ مَنۡ تَشَآءُ وَ تَنۡزِعُ الۡمُلۡکَ مِمَّنۡ تَشَآءُ ۫ وَ تُعِزُّ مَنۡ تَشَآءُ وَ تُذِلُّ مَنۡ تَشَآءُ ۔۔۔ (۳ آل عمران: ۲۶)۔ تو جسے چاہے حکومت دیتا ہے اور جس سے چاہے حکومت چھین لیتا ہے اور تو جسے چاہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہے ذلیل کر دیتا ہے۔)کی تلاوت کی۔
اہم نکات
۱۔ کفر کو ملنے والی ڈھیل اس کی سب سے بڑی سزا ہے: وَ لَا یَحۡسَبَنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اَنَّمَا نُمۡلِیۡ لَہُمۡ خَیۡرٌ لِّاَنۡفُسِہِمۡ ۔۔۔۔
(الکوثر فی تفسیر القران جلد 2 صفحہ 213)

 

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button