دائمی عقدکے احکام

مسئلہ (۲۴۳۰)جس عورت کادائمی نکاح ہوجائے اس کے لئے حرام ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیرگھرسے باہرنکلے خواہ اس کانکلناشوہرکے حق کے منافی نہ بھی ہو۔سوائے اس صورت میں کہ جب کوئی ضرورت پیش آئے یا اس کا گھر میں رہناتکلیف اور حرج کا سبب ہو یا اس کی شان کے مطابق گھر نہ ہونیزاس کے لئے ضروری ہے کہ جب بھی شوہرجنسی لذتیں حاصل کرناچاہےجو اس کا حق ہے تواس کی خواہش پوری کرے اور شرعی عذرکے بغیرشوہرکوہم بستری سے نہ روکے اوراس کی غذا،لباس رہائش اورزندگی کی باقی ضروریات کاانتظام شوہر پرواجب ہے اوراگروہ یہ چیزیں مہیانہ کرے توخواہ ان کے مہیاکرنے پر قدرت رکھتا ہویانہ رکھتاہووہ بیوی کامقروض ہےاسی طرح عورت کے حقوق میں سے ہے کہ مرداسے اذیت نہ دے اور بغیر کسی شرعی عذر کے اس کے ساتھ سختی اور بے رحمی نہ کرے۔
مسئلہ (۲۴۳۱)اگرکوئی عورت ہم بستری اورجنسی لذتوں کے سلسلے میں شوہرکاساتھ دے کراس کی خواہش پوری نہ کرے توروٹی،کپڑے اورمکان کاوہ ذمہ دارنہیں ہے اگرچہ وہ شوہر کے پاس ہی رہے اوراگروہ کبھی کبھاراپنی ان ذمہ داریوں کوپورانہ کرے تو(احتیاط واجب کی بناء پر) اس کا خرچ ساقط نہیں ہوتا لیکن مرد کی خواہش پوری نہ کرنے کی بناء پر کسی بھی صورت میں مہرساقط نہیں ہوتا۔
مسئلہ (۲۴۳۲)مردکویہ حق نہیں کہ بیوی کوگھریلوخدمت پرمجبورکرے۔
مسئلہ (۲۴۳۳)بیوی کے سفرکے اخراجات وطن میں رہنے کے اخراجات سے زیادہ ہوں تواگراس نے سفرشوہرکی اجازت سے کیاہوتوشوہرکی ذمہ داری ہے کہ وہ ان اخراجات کوپوراکرے۔لیکن اگروہ سفر گاڑی یاجہازوغیرہ کے ذریعے ہوتوکرائے اور سفر کے دوسرے ضروری اخراجات کی وہ خودذمہ دار ہے۔ لیکن اگراس کاشوہراسے سفر میں ساتھ لے جاناچاہتاہوتواس کے لئے ضروری ہے کہ بیوی کے سفری اخراجات برداشت کرے اور اسی طرح اگر سفر کرنا زندگی کی ضروریات میں سے ہے جیسے علاج کی غرض سے سفر کرنا۔
مسئلہ (۲۴۳۴)جس عورت کاخرچ اس کے شوہرکے ذمہ ہواورشوہراسے خرچ نہ دے تووہ اپناخرچ شوہرکی اجازت کے بغیراس کے مال سے لے سکتی ہے اوراگرنہ لے سکتی ہواورمجبورہوکہ اپنی معاش کاخودبندوبست کرے اورشکایت کرنے کے لئے حاکم شرع تک اس کی رسائی نہ ہو توجس وقت وہ اپنی معاش کابندوبست کرنے میں مشغول ہواس وقت شوہر کی اطاعت اس پرواجب نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۴۳۵)اگرکسی مردکی مثلاً دوبیویاں دائمی ہوں اوروہ ان میں سے ایک کے پاس ایک رات رہے تواس پر واجب ہے کہ چارراتوں میں سے کوئی ایک رات دوسری کے پاس بھی گزارے اوراس صورت کے علاوہ عورت کے پاس رہناواجب نہیں ہے۔ ہاں یہ لازم ہے کہ اس کے پاس رہنابالکل ہی ترک نہ کردے اوراولیٰ اوراحوط یہ ہے کہ ہر چارراتوں میں سے ایک رات مرداپنی دائمی منکوحہ بیوی کے پاس رہے۔
مسئلہ (۲۴۳۶)شوہراپنی جوان بیوی سے چارمہینے سے زیادہ مدت کے لئے ہم بستری ترک نہیں کرسکتامگریہ کہ ہم بستری اس کے لئے نقصان دہ یابہت زیادہ تکلیف کا باعث ہویااس کی بیوی خودچارمہینے سے زیادہ مدت کے لئے ہم بستری ترک کرنے پر راضی ہویاشادی کرتے وقت نکاح کے ضمن میں چارمہینے سے زیادہ مدت کے لئے ہم بستری ترک کرنے کی شرط رکھی گئی ہواوراس حکم میں (احتیاط واجب کی بناپر)شوہرکے موجود ہونے یامسافر ہونے میں کوئی فرق نہیں ہے پس (احتیاط واجب کی بناء پر) جائز نہیں ہےکہ بیوی کی اجازت کے بغیر اور بغیر عذر کے چار مہینہ سے زیادہ غیر ضروری سفر نہ کرے۔
مسئلہ (۲۴۳۷)اگردائمی نکاح میں مہرمعین نہ کیاجائے تونکاح صحیح ہے اوراگرمرد عورت کے ساتھ جماع کرے تواسے چاہئے کہ اس کامہراسی جیسی عورتوں کے مہرکے مطابق دے البتہ اگرمتعہ میں مہرمعین نہ کیاجائے تومتعہ باطل ہوجاتاہے اگر چہ ایسا حکم سے جاہل ہونے یا غفلت یا فراموشی کی بناء پر ہو۔
مسئلہ (۲۴۳۸)اگردائمی نکاح پڑھتے وقت مہردینے کے لئے مدت معین نہ کی جائے توعورت مہرلینے سے پہلے شوہرکوجماع کرنے سے روک سکتی ہےاس سے قطع نظر کہ مردمہردینے پرقادرہویانہ ہولیکن اگروہ مہرلینے سے پہلے جماع پرراضی ہواورشوہر اس سے جماع کرے توبعدمیں وہ شرعی عذرکے بغیرشوہرکوجماع کرنے سے نہیں روک سکتی۔




