نکاح کا فسخ کرنا

وہ صورتیں جن میں مردیاعورت نکاح فسخ کرسکتے ہیں.
مسئلہ (۲۳۹۹)اگرنکاح کے بعدمردکوپتاچلے کہ عورت میں نکاح کے وقت مندرجہ ذیل چھ عیوب میں سے کوئی عیب موجودتھاتواس کی وجہ سے نکاح فسخ کرسکتاہے:
۱:)دیوانگی، اگرچہ کبھی کبھارہوتی ہو۔
۲:)جذام۔
۳:)برص۔
۴:)اندھاپن۔
۵:)اپاہج ہونا، اگرچہ زمین پرنہ گھسٹتی ہو۔
۶:)بچہ دانی میں گوشت یاہڈی ہو۔خواہ جماع اورحمل کے لئے مانع ہویانہ ہو اور اگر مردکونکاح کے بعدپتاچلے کہ عورت نکاح کے وقت افضاہوچکی تھی یعنی اس کاپیشاب اور حیض کامخرج یا حیض اورپاخانے کامخرج یا تینوں ایک ہوچکاتھاتواس صورت میں نکاح کوفسخ کرنے میں اشکال ہے اور احتیاط لازم یہ ہے کہ اگرعقدکوفسخ کرناچاہے توطلاق بھی دے۔
مسئلہ (۲۴۰۰)اگرعورت کونکاح کے بعدپتاچلے کہ اس کے شوہرکاآلہ ٔ تناسل نہیں ہے یانکاح کے بعدجماع کرنے سے پہلے یاجماع کرنے کے بعد،اس کاآلہ تناسل کٹ جائے یاایسی بیماری میں مبتلا ہوجائے کہ جماع نہ کرسکتاہوخواہ وہ بیماری نکاح کے بعداورجماع کرنے سے پہلے یاجماع کرنے کے بعدہی کیوں نہ لاحق ہوئی ہو۔ ان تمام صورتوں میں عورت طلاق کے بغیر نکاح کوختم کرسکتی ہے اوراگرعورت کونکاح کے بعد پتاچلے کہ اس کاشوہرنکاح سے پہلے دیوانہ تھایانکاح کے بعد( خواہ جماع سے پہلے یا جماع کے بعد) دیوانہ ہوجائے یااسے (نکاح کے بعد) پتاچلے کہ نکاح کے وقت اس کے کوڑیاں نکال دئے گئے تھے یامسل دیئے گئے تھے یااسے پتاچلے کہ نکاح کے وقت جذام یا برص اندھے پن میں مبتلاتھاتوان تمام صورتوں میں احتیاط واجب یہ ہےکہ عورت نکاح کو نہ توڑے اور اگر یہ کام کیا تو احتیاط واجب ہے کہ اگر دوبارہ ازدواجی زندگی گذارنا چاہے تو دوبارہ نکاح کریں اور جدا ہونا چاہیں تو ضروری ہےکہ طلاق دی جائے۔ لیکن اس صورت میں کہ اس کاشوہر جماع نہ کرسکتاہواورعورت نکاح کوختم کرنا چاہے تواس پرلازم ہے کہ پہلے حاکم شرع یااس کے وکیل سے رجوع کرے اورحاکم شرع اسے ایک سال کی مہلت دے گالہٰذااگراس دوران وہ اس عورت یاکسی دوسری عورت سے جماع نہ کرسکے تواس کے بعدعورت نکاح کوختم کرسکتی ہے۔
مسئلہ (۲۴۰۱)اگرعورت اس بناپرنکاح ختم کردے کہ اس کاشوہرنامردہے تو ضروری ہے کہ شوہراسے آدھامہردے لیکن اگران دوسرے نقائص میں سے جن کاذکر اوپر کیاگیاہے کسی ایک کی بناپرمردیاعورت نکاح ختم کردیں تواگرمردنے عورت کے ساتھ جماع نہ کیاہوتووہ کسی چیز کاذمہ دار نہیں ہے اور اگرجماع کیاہوتوضروری ہے کہ پورا مہردے۔
مسئلہ (۲۴۰۲)اگرمردیاعورت جوکچھ وہ ہیں اس سے زیادہ بڑھاچڑھاکران کی تعریف کی جائے تاکہ وہ شادی کرنے میں دلچسپی لیں (خواہ یہ تعریف نکاح کے ضمن میں ہو یااس سے پہلے۔اس صورت میں کہ اس تعریف کی بنیادپرنکاح ہواہو) لہٰذااگرنکاح کے بعددوسرے فریق کواس بات کاغلط ہونامعلوم ہوجائے تووہ نکاح کوختم کرسکتاہے اور اس مسئلے کے تفصیلی احکام’’ منہاج الصالحین ‘‘میں بیان ہوئے ہیں۔




