احکاماحکام معاملات

حوالہ دینے کے احکام

مسئلہ (۲۳۰۸)اگرکوئی شخص اپنے قرض دینے والے کوحوالہ دے کہ وہ اپناقرض ایک اور شخص سے لے لے اورقرض دینے والا اس بات کوقبول کرلے تو جب ’’حوالہ‘‘ ان شرائط کے ساتھ جن کاذکربعدمیں آئے گامکمل ہوجائے توجس شخص کے نام حوالہ دیاگیاہے وہ مقروض ہوجائے گااوراس کے بعدقرض دینے والا پہلے مقروض سے اپنے قرض کامطالبہ نہیں کر سکتا۔

مسئلہ (۲۳۰۹)مقروض اورقرض دینے والا اورجس شخص کاحوالہ دیا جا سکتا ہو ضروری ہے کہ سب بالغ اور عاقل ہوں اور کسی نے انہیں مجبورنہ کیاہونیزضروری ہے کہ سفیہ نہ ہوں یعنی اپنامال احمقانہ اورفضول کاموں میں خرچ نہ کرتے ہوں اوریہ بھی معتبرہے کہ مقروض اور قرض دینےوالا دیوالیہ نہ ہوں ۔ہاں اگر حوالہ ایسے شخص کے نام ہوجوپہلے سے حوالہ دینے والے کامقروض نہ ہوتواگرچہ حوالہ دینے والادیوالیہ بھی ہوکوئی اشکال نہیں ہے۔

مسئلہ (۲۳۱۰)حوالے کے تمام مقامات میں ضروری ہےکہ جس کے حوالے کیا جائے وہ قبول کررہا ہو چاہے قرض دار ہو یا نہ ہو۔

مسئلہ (۲۳۱۱)انسان جب حوالہ دے توضروری ہے کہ وہ اس وقت مقروض ہو لہٰذا اگروہ کسی سے قرض لیناچاہتاہوتوجب تک اس سے قرض نہ لے لے اسے کسی کے نام کا حوالہ نہیں دے سکتاتاکہ جوقرض اسے بعدمیں دیناہووہ پہلے ہی اس شخص سے وصول کرلے۔

مسئلہ (۲۳۱۲)حوالہ کی جنس اورمقدار فی الواقع معین ہوناضروری ہے پس اگرحوالہ دینے والاکسی شخص کا دس من گیہوں اوردس روپے کامقروض ہواورقرض خواہ کوحوالہ دے کہ ان دونوں قرضوں میں سے کوئی ایک فلاں شخص سے لے لواور اس قرضے کومعین نہ کرے توحوالہ درست نہیں ہے۔

مسئلہ (۲۳۱۳)اگرقرض واقعی معین ہولیکن حوالہ دینے کے وقت قرض دینے والے اور لینے والےکو اس کی مقداریاجنس کاعلم نہ ہوتوحوالہ صحیح ہے مثلاً اگرکسی شخص نے دوسرے کا قرضہ رجسٹر میں لکھاہواور رجسٹردیکھنے سے پہلے حوالہ دے دے اوربعدمیں رجسٹردیکھے اورقرض دینے والے کو قرضے کی مقداربتادے توحوالہ صحیح ہوگا۔

مسئلہ (۲۳۱۴)قرض خواہ کواختیارہے کہ حوالہ قبول نہ کرے اگرچہ جس کے نام کا حوالہ دیاجائے وہ دولت مندہواورحوالہ کے اداکرنے میں کوتاہی بھی نہ کرے۔

مسئلہ (۲۳۱۵)جوشخص حوالہ دینے والے کامقروض نہ ہواگرحوالہ قبول کرے تو حوالہ اداکرنے سے پہلے حوالہ دینے والے سے حوالے کی مقدارکامطالبہ کرسکتا ہے۔مگریہ کہ جوقرض جس کے نام حوالہ دیاگیاہے اس کی مدت معین ہواورابھی وہ مدت ختم نہ ہوئی ہوتواس صورت میں وہ مدت ختم ہونے سے پہلے حوالہ دینے والے سے حوالے کی مقدار کامطالبہ نہیں کرسکتااگرچہ اس نے ادائگی کردی ہواوراسی طرح اگرقرض دینے والااپنے قرض سے تھوڑی مقدارپرسمجھوتہ کرے تووہ حوالہ دینے والے سے فقط اتنی مقدار کاہی مطالبہ کرسکتاہے۔

مسئلہ (۲۳۱۶)حوالہ کی شرائط پوری ہونے کے بعدحوالہ دینے والااورجس کے نام حوالہ دیاجائے حوالہ منسوخ نہیں کرسکتے اوروہ شخص جس کے نام کاحوالہ دیاگیاہے حوالہ کے وقت فقیرنہ ہوتواگرچہ وہ بعد میں فقیرہوجائے توقرض دینے والا بھی حوالے کومنسوخ نہیں کر سکتا۔یہی حکم اس وقت ہے جب (وہ شخص جس کے نام کاحوالہ دیاگیاہو) حوالہ دینے کے وقت فقیرہواور قرض دینے والا جانتاہوکہ وہ فقیرہے لیکن اگرقرض دینے والے کوعلم نہ ہوکہ وہ فقیر ہے اوربعدمیں اسے پتا چلے تواگراس وقت وہ شخص مال دارنہ ہواہوقرض دینے والا حوالہ منسوخ کرکے اپناقرض حوالہ دینے والے سے لے سکتاہے۔ لیکن اگروہ مال دار ہوگیاہو توحق فسخ کے رکھنے میں اشکال ہے۔

مسئلہ (۲۳۱۷)اگرمقروض اورقرض دینے والے اورجس کے نام کاحوالہ دیا گیا ہو یا ان میں سے کسی ایک نے اپنے حق میں حوالہ منسوخ کرنے کامعاہدہ کیاہوتوجومعاہدہ انہوں نے کیا ہواس کے مطابق وہ حوالہ منسوخ کرسکتے ہیں ۔

مسئلہ (۲۳۱۸)اگرحوالہ دینے والاخودقرض دینے والے کاقرضہ اداکردے یہ کام اس شخص کی خواہش پرہواہوجس کے نام کاحوالہ دیاگیاہوجب کہ وہ حوالہ دینے والے کا مقروض بھی ہو تووہ جوکچھ دیاہواس سے لے سکتاہے اوراگراس کی خواہش کے بغیر ادا کیا ہو یاوہ حوالہ دہندہ کامقروض نہ ہوتوپھراس نے جوکچھ دیاہے اس کا مطالبہ اس سے نہیں کرسکتا۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button