نکاح کرنا حرام ہونا

وہ عورتیں جن سے نکاح کرناحرام ہے
مسئلہ (۲۴۰۳)ان عورتوں کے ساتھ جوانسان کی محرم ہوں ازدواج حرام ہے مثلاً ماں ، بہن، بیٹی،پھوپھی، خالہ، بھتیجی، بھانجی،ساس۔
مسئلہ (۲۴۰۴)اگرکوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرے چاہے اس کے ساتھ جماع نہ بھی کرے تواس عورت کی ماں ،نانی اوردادی اورجتناسلسلہ اورپرچلاجائے سب عورتیں اس مردکی محرم ہوجاتی ہیں ۔
مسئلہ (۲۴۰۵)اگرکوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرے اوراس کے ساتھ ہم بستری کرے توپھراس عورت کی لڑکی،نواسی،پوتی اورجتناسلسلہ نیچے چلاجائے سب عورتیں اس مردکی محرم ہوجاتی ہیں خواہ وہ عقدکے وقت موجودہوں یابعدمیں پیداہوں ۔
مسئلہ (۲۴۰۶)اگرکسی مردنے ایک عورت سے نکاح کیاہولیکن ہم بستری نہ کی ہو تو جب تک وہ عورت اس کے نکاح میں رہے( احتیاط واجب کی بناپر) اس وقت تک اس کی لڑکی سے ازدواج نہ کرے۔
مسئلہ (۲۴۰۷)انسان کی پھوپھی اورخالہ اوراس کے باپ کی پھوپھی اورخالہ اور داداکی پھوپھی اورخالہ باپ کی ماں اورماں کی پھوپھی اورخالہ اورنانی اور نانا کی پھوپھی اورخالہ اورجس قدریہ سلسلہ اوپرچلاجائے سب اس کے محرم ہیں ۔
مسئلہ (۲۴۰۸)شوہرکاباپ اوردادااورجس قدریہ سلسلہ اوپرچلاجائے اورشوہرکا بیٹا، پوتااورنواساجس قدربھی یہ سلسلہ نیچے چلاجائے اورخواہ وہ نکاح کے وقت دنیامیں موجودہوں یابعدمیں پیداہوں سب اس کی بیوی کے محرم ہیں ۔
مسئلہ (۲۴۰۹)اگرکوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرے توخواہ وہ نکاح دائمی ہویا غیردائمی جب تک وہ عورت اس کی منکوحہ ہے وہ اس کی بہن کے ساتھ نکاح نہیں کرسکتا۔
مسئلہ (۲۴۱۰)اگرکوئی شخص ترتیب کے مطابق جس کاذکرطلاق کے مسائل میں کیا جائے گااپنی بیوی کوطلاق رجعی دے دے تووہ عدت کے دوران اس کی بہن سے نکاح نہیں کرسکتالیکن طلاق بائن کی مدت کے دوران اس کی بہن سے نکاح کرسکتاہے اور متعہ کی عدت کے دوران احتیاط واجب یہ ہے کہ عورت کی بہن سے نکاح نہ کرے۔
مسئلہ (۲۴۱۱)انسان اپنی بیوی کی اجازت کے بغیراس کی بھتیجی یابھانجی سے شادی نہیں کرسکتالیکن اگروہ بیوی کی اجازت کے بغیران سے نکاح کرلے اوربعدمیں بیوی اجازت دے دے توپھرکوئی اشکال نہیں ۔
مسئلہ (۲۴۱۲)اگربیوی کوپتاچلے کہ اس کے شوہرنے اس کی بھتیجی یابھانجی سے نکاح کرلیاہے اورخاموش رہے تواگروہ بعدمیں راضی ہوجائے تونکاح صحیح ہے اوراگر رضا مند نہ ہوتوان کانکاح باطل ہے۔
مسئلہ (۲۴۱۳)اگرانسان خالہ یاپھوپھی کی لڑکی سے شادی کرنے سے پہلے (نعوذ باللہ) خالہ یاپھوپھی سے زناکرے توپھروہ اس کی لڑکی سے( احتیاط واجب کی بناپر)شادی نہیں کر سکتا۔
مسئلہ (۲۴۱۴)اگرکوئی شخص اپنی پھوپھی کی لڑکی یاخالہ کی لڑکی سے شادی کرے اور اس سے ہم بستری کرنے کے بعد یا پہلے اس کی ماں سے زناکرے تویہ بات ان کی جدائی کا موجب نہیں بنتی۔
مسئلہ (۲۴۱۵)اگرکوئی شخص اپنی پھوپھی یاخالہ کے علاوہ کسی اور عورت سے زنا کرے تواحتیاط مستحب یہ ہے کہ اس کی بیٹی کے ساتھ شادی نہ کرے ۔
مسئلہ (۲۴۱۶)مسلمان عورت کافرمردسے نکاح نہیں کرسکتی چاہے دائمی ہو یا غیر دائمی چاہے کتابی ہو یا غیر کتابی۔مسلمان مردبھی اہل کتاب کے علاوہ کافرعورتوں سے نکاح نہیں کرسکتا۔لیکن یہودی اورعیسائی عورتوں کے مانند اہل کتاب عورتوں سے متعہ کرنے میں کوئی حرج نہیں اور(احتیاط لازم کی بناپر)ان سے دائمی عقدنہ کیاجائے اور( احتیاط واجب کی بناء پر) مجوسی عورتوں سے نکاح موقت(متعہ) بھی ایک مسلمان نہ کرے البتہ وہ مردجس کی بیوی مسلمان ہے وہ اس کی اجازت کےبغیر ان سب سے نکاح نہ کرے بلکہ احتیاط واجب کی بناء پر اس کی اجازت سے بھی نکاح کرنا جائز نہیں ہے اوربعض فرقے مثلاً ناصبی جو اپنے آپ کومسلمان سمجھتے ہیں کفارکے حکم میں ہیں اور مسلمان مرداورعورتیں ان کے ساتھ دائمی یاغیردائمی نکاح نہیں کرسکتےیہی حکم مرتد کا بھی ہے۔
مسئلہ (۲۴۱۷)اگرکوئی شخص ایک ایسی عورت سے زناکرے جورجعی طلاق کی عدت گزاررہی ہوتو (احتیاط واجب کی بناپر)وہ عورت اس پرحرام ہوجاتی ہے اوراگرایسی عورت کے ساتھ زناکرے جومتعہ یا طلاق بائن یاوفات یا وطی شبہ کی عدت گزاررہی ہوتوبعدمیں اس کے ساتھ نکاح کرسکتاہے اوررجعی طلاق اوربائن طلاق اورمتعہ کی عدت اوروفات کی عدت اور وطی شبہ کی عدت کے معنی طلاق کے احکام میں بتائے جائیں گے۔
مسئلہ (۲۴۱۸)اگرکوئی شخص کسی ایسی عورت سے زناکرے جو بے شوہر ہومگر عدت میں نہ ہوتو(احتیاط واجب کی بناپر)توبہ کرنے سے پہلے اس سے شادی نہیں کرسکتا۔لیکن اگرزانی کے علاوہ کوئی دوسراشخص (اس عورت کے) توبہ کرنے سے پہلے اس کے ساتھ شادی کرنا چاہے توکوئی اشکال نہیں ہے۔ مگراس صورت میں کہ وہ عورت زناکار مشہورہوتو(احتیاط واجب کی بناپر)اس (عورت) کے توبہ کرنے سے پہلے اس کے ساتھ شادی کرناجائز نہیں ہے۔ اسی طرح کوئی مردزناکارمشہور ہوتوتوبہ کرنے سے پہلے اس کے ساتھ شادی کرناجائز نہیں ہے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ اگرکوئی شخص زناکارعورت سے جس سے خوداس نے یاکسی دوسرے نے زناکیاہوشادی کرناچاہے توحیض آنے تک انتظارکرے اورحیض آنے کے بعداس کے ساتھ شادی کرلے۔
مسئلہ (۲۴۱۹)اگرکوئی شخص ایک ایسی عورت سے نکاح کرے جودوسرے کی عدت میں ہوتواگرمرداور عورت دونوں یاان میں سے کوئی ایک جانتاہوکہ عورت کی عدت ختم نہیں ہوئی اوریہ بھی جانتے ہوں کہ عدت کے دوران عورت سے نکاح کرناحرام ہے تو اگرچہ مردنے نکاح کے بعدعورت سے جماع نہ بھی کیاہووہ عورت ہمیشہ کے لئے اس پر حرام ہوجائے گی اور اگر دونوں عدت کے بارے میں جاہل ہوں یا دوران عدت ازدواج کی حرمت سے ناواقف ہوں تو نکاح باطل ہے لہٰذا اگر ہمبستری بھی کی ہوتو ہمیشہ کےلئے حرام ہوجائیں گے ورنہ حرام نہیں ہے اور عدت مکمل ہونے کے بعد دوبارہ عقد کرسکتے ہیں ۔
مسئلہ (۲۴۲۰)اگرکوئی شخص یہ جانتے ہوئے کہ عورت شوہردارہے اور اس سے شادی کرے توضروری ہے کہ اس عورت سے جداہو جائے اوربعدمیں بھی اس سے نکاح نہیں کرناچاہئے اور اگراس شخص کویہ علم نہ ہوکہ عورت شوہردارہے لیکن شادی کے بعداس سے ہم بستری کی ہوتب بھی (احتیاط واجب کی بناپر)یہی حکم ہے۔
مسئلہ (۲۴۲۱)اگرشوہردارعورت زناکرے تو(احتیاط واجب کی بناپر) وہ زانی پر ہمیشہ کے لئے حرام ہوجاتی ہے۔لیکن شوہرپرحرام نہیں ہوتی اوراگرتوبہ واستغفارنہ کرے اور اپنے عمل پرباقی رہے (یعنی زناکاری ترک نہ کرے) تو بہتریہ ہے کہ اس کاشوہراسے طلاق دے دے لیکن شوہرکوچاہئے کہ اس کامہربھی دے۔
مسئلہ (۲۴۲۲)جس عورت کوطلاق دےدیا گیا ہواورجوعورت متعہ میں رہی ہواوراس کے شوہرنے متعہ کی مدت بخش دی ہویامتعہ کی مدت ختم ہوگئی ہواگروہ کچھ عرصے کے بعد دوسراشوہرکرے اورپھراسے شک ہوکہ دوسرے شوہرسے نکاح کے وقت پہلے شوہر کی عدت ختم ہوئی تھی یانہیں تووہ اپنے شک کی پروانہ کرے۔
مسئلہ (۲۴۲۳)اغلام کروانے والے لڑکے کی ماں ،بہن اوربیٹی اغلام کرنے والے پر (جب کہ (اغلام کرنے والا) بالغ ہو) حرام ہوجاتے ہیں اگر چہ ختنہ گاہ سے کم داخل ہوا ہو اوراگراغلام کروانے والا مرد ہویااغلام کرنے والانابالغ ہوتب بھی (احتیاط لازم کی بناپر)یہی حکم ہے۔ لیکن اگر اسے گمان ہوکہ دخول ہواتھایاشک کرے کہ دخول ہوا تھا یا نہیں توپھروہ حرام نہیں ہوں گے اور اسی طرح اغلام کرنے والے کی ماں بہن اور بیٹی اغلام کروانےوالے پر حرام نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۴۲۴)اگرکوئی شخص کسی عورت کے ساتھ شادی کرے اور اس کے بعد اس کے باپ بھائی یا بیٹے کے ساتھ اغلام کرے تو( احتیاط واجب کی بنا ء پر) وہ عورت اس پر حرام ہوجاتی ہے۔
مسئلہ (۲۴۲۵)اگرکوئی شخص احرام کی حالت میں جواعمال حج میں سے ایک عمل ہے کسی عورت سے شادی کرے اگرچہ وہ عورت احرام میں نہ ہو تواس کانکاح باطل ہے اوراگراسے علم تھاکہ کسی عورت سے احرام کی حالت میں نکاح کرنااس پرحرام ہے توبعدمیں زندگی بھر وہ اس عورت سے شادی نہیں کر سکتا۔
مسئلہ (۲۴۲۶)جوعورت احرام کی حالت میں ہواگروہ ایک ایسے مردسے شادی کرے جواحرام کی حالت میں نہ ہوتواس کانکاح باطل ہے اوراگرعورت کومعلوم تھاکہ احرام کی حالت میں شادی کرناحرام ہے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ بعدمیں زندگی بھر اس مردسے شادی نہ کرے۔
مسئلہ (۲۴۲۷)اگرمرد یا عورت طواف النساء جوحج اور عمرۂ مفردہ کے اعمال میں سے ایک عمل ہے بجانہ لائے توان دونوں کےلئے جنسی لذت کا حاصل کرنا اس وقت تک حلال نہ ہوگا جب تک طواف النساء انجام نہ دیں لیکن اگر شادی کریں اور اگر حلق اور تقصیر کے ذریعہ احرام سے خارج ہوئے ہوں تو ان کی شادی صحیح ہے اگر چہ طواف النساء انجام نہ دیاہو۔
مسئلہ (۲۴۲۸)اگرکوئی شخص نابالغ لڑکی سے نکاح کرے تواس لڑکی کی عمرنوسال ہونے سے پہلے اس کے ساتھ جماع کرناحرام ہے۔لیکن اگرجماع کرے تو لڑکی کے بالغ ہونے کے بعداس سے جماع کرناحرام نہیں ہے خواہ اس نے افضاء ہی کردیاہو۔ افضاء کے معنی مسئلہ ( ۲۳۹۹) میں بتائے جاچکے ہیں ۔ لیکن افضاء کی صورت میں اس کی دیت دے جو ایک انسان کے قتل کے برابر ہے اور ہمیشہ اس کی زندگی کے اخراجات کو دے حتی طلاق کے بعد بھی دے بلکہ( احتیاط واجب کی بناء پر) اگر وہ لڑکی کسی دوسرے سے شادی بھی کرلے تب بھی اخراجات دے۔
مسئلہ (۲۴۲۹)جس عورت کوتین مرتبہ طلاق دی جائے جن کے درمیان دو دفعہ رجوع یا عقد ہوا ہو وہ شوہرپرحرام ہوجاتی ہے۔ ہاں اگران شرائط کے ساتھ جن کاذکرطلاق کے احکام میں کیاجائے گاوہ عورت دوسرے مردسے شادی کرے تودوسرے شوہرکی موت یااس سے طلاق ہوجانے کے بعد اورعدت گزرجانے کے بعداس کاپہلاشوہردوبارہ اس کے ساتھ نکاح کرسکتاہے۔




