احکاماحکام معاملات

ضامن ہونے کے احکام

مسئلہ (۲۳۲۹)اگرکوئی شخص کسی دوسرے کےقرضہ کو اداکرنے کے لئے ضامن بننا چاہے تواس کاضامن بننااس وقت صحیح ہوگاجب وہ کسی لفظ سے اگرچہ وہ عربی زبان میں نہ ہویاکسی عمل سے قرض دینے والے کوسمجھادے کہ میں تمہارے قرض کی ادائگی کے لئے ضامن بن گیاہوں اورقرض دینے والا بھی اپنی رضامندی کااظہارکردے اوراس سلسلے میں مقروض کارضامندہوناشرط نہیں ہے۔اور اس معاملہ کی دو صورتیں ہیں :
(1) یہ ہے کہ ضامن قرضہ کوقرضہ دینے والے کے ذمہ سے اپنے ذمہ میں لے لے لہٰذا اگر ادا کرنے سےپہلے انتقال کرجائے تو بقیہ قرضوں کی طرح میراث پر مقدم ہوگا اور عام طور سے فقہاء کی نظر میں ’’ ضمان‘‘ کے لفظ کا یہی معنی ہے۔
(2)ضامن قرض ادا کرنے کو اپنے لئے ضروری قرار دے لیکن اس پرفرض نہیں ہے اور اگر وصیت نہ کرے تواس کے انتقال کےبعد اس کے مال میں سے ادانہیں ہوگا۔

مسئلہ (۲۳۳۰)ضامن اورقرض دینے والے دونوں کے لئے ضروری ہے بالغ اورعاقل ہوں اور کسی نے انہیں اس معاملے پرمجبورنہ کیاہونیزضروری ہے کہ وہ سفیہ بھی نہ ہوں اور اسی طرح ضروری ہے کہ قرض دینے والا دیوالیہ نہ ہو،لیکن یہ شرائط مقروض کے لئے نہیں ہیں مثلاًاگرکوئی شخص بچے،دیوانے یاسفیہ کاقرض اداکرنے کے لئے ضامن بنے تو ضمانت صحیح ہے۔

مسئلہ (۲۳۳۱)جب کوئی شخص ضامن بننے کے لئے کوئی شرط رکھے مثلاً یہ کہے کہ ’’اگر مقروض تمہاراقرض ادانہ کرے تومیں تمہاراقرض اداکروں گا‘‘ تومسئلہ ( ۲۳۲۹) کی پہلی صورت کے مطابق اس کے ضامن بننے میں اشکال ہے لیکن اسی مسئلہ کی دوسری صورت کےمطابق اشکال نہیں ہے۔

مسئلہ (۲۳۳۲)انسان جس شخص کے قرض کی ضمانت دے رہاہے ضروری ہے کہ وہ مقروض ہولہٰذااگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص سے قرض لیناچاہتاہوتوجب تک وہ قرض نہ لے لے اس وقت تک کوئی شخص اس کاضامن نہیں بن سکتااور ضمانت کی یہ شرط دوسری صورت میں نہیں ہے۔

مسئلہ (۲۳۳۳)انسان اسی صورت میں ضامن بن سکتاہے جب قرض دینے والا اور مقروض اور قرض دیا گیا مال (یہ تینوں ) فی الواقع معین ہوں لہٰذااگردواشخاص کسی ایک شخص سے قرض واپس لینا چاہتے ہوں اور کوئی انسان کہے کہ میں تم میں سے ایک کاقرض اداکردوں گاتوچونکہ اس نے اس بات کومعین نہیں کیاکہ وہ ان میں سے کس کاقرض اداکرے گااس لئے اس کاضامن بننا باطل ہے۔نیزاگرکسی کودواشخاص سے قرض وصول کرناہو اورکوئی شخص کہے کہ میں ضامن ہوں کہ ان میں سے ایک کاقرض تمہیں ادا کردوں گاتوچونکہ اس نے اس بات کومعین نہیں کیاکہ دونوں میں سے کس کاقرضہ اداکرے گااس لئے اس کاضامن بنناباطل ہے اور اسی طرح اگرکسی نے ایک دوسرے شخص سے مثال کے طورپردس من گیہوں اوردس روپے واپس لینے ہوں اورکوئی شخص کہے کہ میں تمہارے دونوں قرضوں میں سے ایک کی ادائگی کاضامن ہوں اوراس چیز کو معین نہ کرے کہ وہ گیہوں کے لئے ضامن ہے یا روپیوں کے لئے تویہ ضمانت صحیح نہیں ہے۔

مسئلہ (۲۳۳۴)اگر کوئی شخص قرض لینے والے کی اجازت کے بغیر ضامن ہوجائے کہ اس کے قرضے کو ادا کردے گا تو وہ اس سے کسی چیز کو نہیں لے سکتا۔

مسئلہ (۲۳۳۵)اگرکوئی شخص مقروض کی اجازت سے اس کے قرضے کی ادائیگی کا ضامن بن جائے توجس مقدارکے لئے ضامن بناہو(اگرچہ اسے اداکرنے سے پہلے) مقروض سے اس کامطالبہ کرسکتاہے لیکن جس جنس کے لئے وہ مقروض تھااس کی بجائے کوئی اورجنس قرض دینے والے کودے توجوچیزدی ہواس کامطالبہ مقروض سے نہیں کر سکتامثلاًاگرمقروض کودس دمن گیہوں دینا ہواورضامن دس من چاول دے دے تو ضامن مقروض سے دس من چاول کامطالبہ نہیں کرسکتالیکن اگرمقروض خودچاول دینے پر رضامندہوجائے توپھرکوئی اشکال نہیں ۔

مسئلہ (۲۳۳۶)اگرقرض دینے والا اپناقرض ضامن کوبخش دے توضامن مقروض سے کوئی چیزنہیں لے سکتااوراگروہ قرضے کی کچھ مقداراسے بخش دے تووہ (مقروض سے) اس مقدارکامطالبہ نہیں کرسکتا لیکن اگر ان سب کو یا کچھ مقدار ھبہ کرے یا خمس یا زکوٰۃ یا صدقات یا ان جیسے باب سےاسے حساب کرے تو ضامن مقروض سے مطالبہ کرسکتا ہے ۔

مسئلہ (۲۳۳۷)اگرکوئی شخص کسی کاقرضہ اداکرنے کے لئے ضامن بن جائے تو پھر وہ ضامن ہونے سے مکرنہیں سکتاہے۔

مسئلہ (۲۳۳۸)(احتیاط واجب کی بناپر)ضامن اورقرض دینے والا یہ شرط نہیں کرسکتے کہ جس وقت چاہیں ضامن کی ضمانت منسوخ کردیں ۔

مسئلہ (۲۳۳۹)اگرانسان ضامن بننے کے وقت قرض دینے والے کاقرضہ اداکرنے کے قابل ہوتوخواہ وہ (ضامن)بعدمیں فقیر ہوجائے قرض دینے والا اس کی ضمانت منسوخ کرکے پہلے مقروض سے قرض کی ادائیگی کامطالبہ نہیں کر سکتااوراسی طرح اگر ضمانت دیتے وقت ضامن قرض اداکرنے پرقادرنہ ہولیکن قرض دینے والا یہ بات جانتے ہوئے اس کے ضامن بننے پرراضی ہوجائے تب بھی یہی حکم ہے۔

مسئلہ (۲۳۴۰)اگرانسان ضامن بننے کے وقت قرض دینے والا کاقرضہ ادا کرنے پر قادر نہ ہواورقرض دینے والا صورت حال سے لاعلم ہونے کی بناپراس کی ضمانت منسوخ کرناچاہے تو اس میں اشکال ہے خصوصاً اس صورت میں جب کہ قرض دینےو الے کے اس امرکی جانب متوجہ ہونے سے پہلے ضامن قرضے کی ادائگی پرقادرہوجائے۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button