احکاماحکام میت

نماز میت کے احکام

مسئلہ (۵۸۲)ہرمسلمان کی میت پراورایسے بچے کی میت پرجواسلام کے حکم میں ہو اور پورے چھ سال کا ہوچکاہونماز پڑھناواجب ہے۔

مسئلہ (۵۸۳) ایک ایسے بچے کی میت پرجوچھ سال کانہ ہواہولیکن نماز کو جانتاہو احتیاط لازم کی بناپرنمازپڑھناچاہئے اوراگرنماز کونہ جانتاہو تورجاء کی نیت سے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں اور وہ بچہ جو مردہ پیداہواہواس کی میت پرنماز پڑھنامستحب نہیں ہے۔

مسئلہ (۵۸۴) میت کی نمازاسے غسل دینے، حنوط کرنے اورکفن پہنانے کے بعد پڑھنی چاہئے اوراگر ان امور سے پہلے یا ان کے دوران پڑھی جائے تو ایساکرنا خواہ بھول چوک یامسئلے سے لاعلمی کی بناپرہی کیوں نہ ہوکافی نہیں ہے۔

مسئلہ (۵۸۵) جوشخص میت کی نماز پڑھناچاہتا ہے اس کے لئے ضروری نہیں کہ اس نے وضو، غسل یاتیمم کر رکھاہواور اس کابدن اورلباس پاک ہوں اور اگراس کالباس غصبی ہوتب بھی کوئی حرج نہیں۔ اگرچہ بہتریہ ہے کہ ان تمام چیزوں کالحاظ رکھے جو دوسری نمازوں میں لازمی ہیں۔

مسئلہ (۵۸۶) جوشخص نمازمیت پڑھ رہاہواسے چاہئے کہ روبقبلہ ہواوریہ بھی واجب ہے کہ میت کونماز پڑھنے والے کے سامنے پشت کے بل یوں لٹایاجائے کہ میت کاسرنماز پڑھنے والے کے دائیں طرف ہواورپاؤں بائیں طرف ہو۔

مسئلہ (۵۸۷)احتیاط مستحب کی بناپرضروری ہے کہ جس جگہ ایک شخص میت کی نماز پڑھے وہ غصبی نہ ہواوریہ بھی ضروری ہے کہ نماز پڑھنے کی جگہ میت کے مقام سے اونچی یا نیچی نہ ہولیکن معمولی پستی یابلندی میں کوئی حرج نہیں۔

مسئلہ (۵۸۸) نماز پڑھنے والے کوچاہئے کہ میت سے دورنہ ہولیکن جو شخص نماز میت باجماعت پڑھ رہاہواگروہ میت سے دورہوجب کہ صفیں باہم متصل ہوں توکوئی حرج نہیں۔

مسئلہ (۵۸۹)نماز پڑھنے والے کوچاہئے کہ میت کے سامنے کھڑاہولیکن اگرنماز با جماعت پڑھی جائے اورنماز پڑھنے والا میت کے مقابل نہ بھی ہو تو اشکال نہیں ہے۔

مسئلہ (۵۹۰)احتیاط کی بناپرمیت او رنماز پڑھنے والے کے درمیان پردہ یا دیوار یا کوئی اورایسی چیز حائل نہیں ہونی چاہئے، لیکن اگرمیت تابوت میں یاایسی ہی کسی اور چیز میں رکھی ہوتوکوئی حرج نہیں۔

مسئلہ (۵۹۱)نماز پڑھتے وقت ضروری ہے کہ میت کی شرم گاہ ڈھکی ہوئی ہو اور اگر اسے کفن پہنانا ممکن نہ ہوتوضروری ہے کہ اس کی شرم گاہ کوخواہ لکڑی یااینٹ یاایسی ہی کسی چیزسے ہی ڈھانک دیں۔

مسئلہ (۵۹۲)نماز میت کھڑے ہوکراورقربت کی نیت سے پڑھنی چاہئے اورنیت کرتے وقت میت کو معین کرلینامثلاً نیت کرنی چاہئے کہ: میں اس میت پر’’قربۃً الی اللہ ‘‘ نماز پڑھ رہاہوں۔ اور احتیاط واجب یہ ہےکہ یومیہ نماز کےقیام میں جو سکون واطمینان لازم ہے اس کی نماز میت میں بھی رعایت کی جائے۔

مسئلہ (۵۹۳)اگرکوئی شخص کھڑے ہوکرنماز میت نہ پڑھ سکتاہوتوبیٹھ کرپڑھ سکتا ہے۔

مسئلہ (۵۹۴)اگرمرنے والے نے وصیت کی ہوکہ کوئی مخصوص شخص اس کی نماز پڑھے تو ضروری نہیں ہےکہ وہ شخص میت کے ولی سے اجازت حاصل کرے۔اگرچہ بہتر ہے۔

مسئلہ (۵۹۵)بعض فقہاء کے نزدیک میت پرکئی دفعہ نماز پڑھنامکروہ ہے۔لیکن یہ بات ثابت نہیں ہے اور اگرمیت کسی صاحب علم وتقویٰ کی ہوتوبغیر اشکال کےمکروہ نہیں ہے۔

مسئلہ (۵۹۶)اگرمیت کوجان بوجھ کریابھول چوک کی وجہ سے یاکسی عذرکی بناپر بغیرنمازپڑھے دفن کردیاجائے یادفن کردینے کے بعدپتا چلے کہ جو نمازاس پرپڑھی جاچکی ہے وہ باطل ہے تو میت پرنمازپڑھنے کے لئے اس کی قبر کوکھولناجائز نہیں، لیکن جب تک اس کابدن پاش پاش نہ ہوجائے اورجن شرائط کانماز میت کے سلسلے میں ذکر آ چکا ہے ان کے ساتھ رجاء کی نیت سے اس کی قبرپرنماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

نماز میت کاطریقہ
مسئلہ (۵۹۷)میت کی نمازمیں پانچ تکبیریں ہیں اوراگرنمازپڑھنے والاشخص مندرجہ ذیل ترتیب کے ساتھ پانچ تکبیریں یوں کہے توکافی ہے:
نیت کرنے اورپہلی تکبیر پڑھنے کے بعدکہے:
اَشْھَدُ اَنْ لَّااِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ۔
دوسری تکبیرکے بعدکہے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ۔
تیسری تکبیر کے بعدکہے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ۔
چوتھی تکبیر کے بعد اگرمیت مردہوتوکہے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِھٰذَاالْمَیِّتِ۔
اگرمیت عورت ہوتوکہے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِھٰذِہِ الْمَیِّتِ،
اوراس کے بعدپانچویں تکبیر پڑھے۔
بہتریہ ہے کہ پہلی تکبیرکے بعدکہے:
اَشْھَدُاَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ اَرْسَلَہٗ بِالْحَقِّ بَشِیْرًاوَّنَذِیْراً بَیْنَ یَدَیِ السَّاعَۃِ۔
دوسری تکبیر کے بعدکہے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّبَارِکْ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍوَّارْحَمْ مُحَمَّداًوَّاٰلَ مُحَمَّدٍ کَاَفْضَلِ مَاصَلَّیْتَ وَبَارَکْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلیٰ اِبْرَاھِیْمَ وَاٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ وَّصَلِّ عَلیٰ جَمِیْعِ الْاَنْبِیَآءِ وَالْمُرْسَلِیْنَ وَالشُّھَدَآءِ وَالصِّدِّیْقِیْنَ وَجَمِیْعِ عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ۔
تیسری تکبیر کے بعدکہے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ الْاَحْیَآءِ مِنْھُمْ وَالْاَمْوَاتِ تَابِعْ بَیْنَنَاوَبَیْنَھُمْ بِالْخَیْرَاتِ اِنَّکَ مُجِیْبُ الدَّعْوَاتِ اِنَّکَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔
اگرمیت مردہوتوچوتھی تکبیر کے بعدکہے:
اَللّٰھُمَّ اِنَّ ھٰذَاعَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ اَمَتِکَ نَزَلَ بِکَ وَاَنْتَ خَیْرُمَنْزُوْلٍ بِہِ اَللّٰھُمَّ اِنَّالَانَعْلَمُ مِنْہُ اِلَّا خَیْراًوَّاَنْتَ اَعْلَمُ بِہٖ مِنَّااَللّٰھُمَّ اِنْ کَانَ مُحْسِناًفَزِدْفِیْ اِحْسَانِہٖ وَاِنْ کَانَ مُسِیْئًافَتَجَاوَزَعَنْہُ وَاغْفِرْلَہٗ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ عِنْدَکَ فِیْ اَعْلیٰ عِلِّیِّیْنَ وَاخْلُفْ عَلیٰ اَھْلِہٖ فِی الْغَابِرِیْنَ وَارْحَمْہُ بِرَحْمَتِکَ یَآاَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
اور اس کے بعد پانچویں تکبیر پڑھے۔
لیکن اگرمیت عورت ہوتوچوتھی تکبیر کے بعدکہے:
اَللّٰھُمَّ اِنَّ ھٰذِہٖ اَمَتُکَ وَابْنَۃُ عَبْدِکَ وَابْنَۃُ اَمَتِکَ نَزَلَتْ بِکَ وَاَنْتَ خَیْرٌمَنْزُوْلٍ بِہٖ اَللّٰھُمَّ اِنَّالَا نَعْلَمُ مِنْھَااِلَّا خَیْراًوَّاَنْتَ اَعْلَمُ بِھَامِنَّااَللّٰھُمَّ اِنْ کاَنَتْ مُحْسِنَۃً فَزِدْفِیْ اِحْسَانِھَا وَاِنْ کاَنَتْ مُسِیْٓئَۃً فَتَجَاوَزْعَنْھَاوَاغْفِرْلَھَااَللّٰھُمَّ اجْعَلْھَاعِنْدَکَ فِیْٓ اَعْلیٰ عِلِّیِّیْنَ وَاخْلُفْ عَلیٰ اَھْلِھَافِی الْغٰابِرِیْنَ وَارْحَمْھَابِرَحْمَتِکَ یَآاَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
مسئلہ (۵۹۸)تکبیریں اوردعائیں (تسلسل کے ساتھ) یکے بعددیگرے اس طرح پڑھنی چاہئیں کہ نماز اپنی شکل نہ کھودے۔
مسئلہ (۵۹۹)جوشخص میت کی نماز باجماعت پڑھ رہاہوخواہ وہ مقتدی ہی ہواسے چاہئے کہ اس کی تکبیریں اوردعائیں بھی پڑھے۔

نماز میت کے مستحبات
مسئلہ (۶۰۰)چندچیزیں نمازمیت میں مستحب ہیں:
۱): جوشخص نماز میت پڑھے وہ وضو، غسل یاتیمم کرے اور احتیاط اس میں ہے کہ تیمم اس وقت کرے جب وضو اور غسل کرناممکن نہ ہویااسے خدشہ ہوکہ اگروضو یاغسل کرے گاتونماز میں شریک نہ ہوسکے گا۔
۲): اگرمیت مردہوتوامام یاجوشخص اکیلامیت پرنماز پڑھ رہاہومیت کے شکم کے سامنے کھڑا ہواوراگرمیت عورت ہوتواس کے سینے کے سامنے کھڑاہو۔
۳): نمازننگے پاؤں پڑھی جائے۔
۴): ہرتکبیر میں ہاتھوں کوبلندکیاجائے۔
۵): نمازی اورمیت کے درمیان اتناکم فاصلہ ہوکہ اگرہوانمازی کے لباس کوحرکت دے تووہ جنازے کوچھوجائے۔
۶): نماز میت جماعت کے ساتھ پڑھی جائے۔
۷): امام تکبیریں اور دعائیں بلندآوازسے پڑھے اور مقتدی آہستہ پڑھیں۔
۸): نماز باجماعت میں مقتدی خواہ ایک شخص ہی کیوں نہ ہوامام کے پیچھے کھڑاہو۔
۹): نمازپڑھنے والامیت اور مومنین کے لئے کثرت سے دعاکرے۔
۱۰): باجماعت نماز سے پہلے تین مرتبہ ’’الصلوٰۃ‘‘کہے۔
۱۱): نماز ایسی جگہ پڑھی جائے جہاں نماز میت کے لئے لوگ زیادہ ترجاتے ہوں۔
۱۲): اگرحائض نمازمیت جماعت کے ساتھ پڑھے تواکیلی کھڑی ہواورنمازوں کی صف میں نہ کھڑی ہو۔
مسئلہ (۶۰۱)نمازمیت مسجدوں میں پڑھنامکروہ ہے، لیکن مسجدالحرام میں پڑھنا مکروہ نہیں ہے۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button